یرغمالیوں کی رہائی کے لئے اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف ملک گیرمظاہرے اورہڑتال
غزہ ،02 ستمبر :۔
غزہ میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان جنگ مزید گہری ہوتی جا رہی ہے۔ اسی کے ساتھ اسرائیلی شہریوں کی وزیر اعظم نتن یاہوں کے خلاف ناراضگ میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اتوار کو امریکیوں سمیت چھ یرغمالیوں کی لاشیں بر آمد ہونے کے بعد نتن یاہوں کے خلاف شہریوں کے غصے میں اضافہ ہو گیا ہے۔چنانچہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل کے تل ابیب اور یروشلم میں لوگوں نے مظاہرے کیے ہیں۔ اس وقت پورے اسرائیل میں لوگ حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ غزہ میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کو واپس لانے کے لیے حماس کے ساتھ معاہدہ کرے۔یروشلم میں وزیراعظم کے دفتر کے باہر ہزاروں افراد جمع ہوئے اور تمام مغویوں کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کردی۔
واضح رہے کہ اتوار کواسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ جنوبی غزہ میں ایک سرنگ سے چھ مغویوں کی لاشیں ملی ہیں جہاں انہیں بظاہر اسرائیلی فوجیوں کے پہنچنے سے کچھ دیر پہلے ہی ہلاک کر دیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اتوار کو فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے ایک بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ’ہمارے ابتدائی اندازے کے مطابق حماس نے اہلکاروں کے پہنچنے سے کچھ ہی دیر پہلے یرغمالیوں کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔‘
اس واقعہ کے بعد بڑے پیمانے پر شہریوں نے احتجاج کیا ہے اور یرغمالیوں کی جلد رہائی کے لئے جنگ بندی کے معاہدے پر دباؤ ڈال رہے ہیں ۔یرغمالیوں کے اہل خانہ غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کے لیے اسرائیلی حکومت پر مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے ملک گیر ہڑتال کی کال دے رہے ہیں یرغمالیوں اور لاپتہ خاندانوں کے فورم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتجاج میں شامل ہوں تاکہ مغویوں کی رہائی کے معاہدے پر فوری عمل درآمد شروع ہو سکے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی ٹریڈ یونین نے کہا ہے کہ وہ پیر کو ہڑتال میں شامل ہو جائے گی۔
اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے وزیر اعظم نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کریں تاکہ غزہ میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کو وطن واپس لایا جا سکے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’یرغمالیوں کے لیے بہت دیر ہو چکی تھی جنہیں بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’حماس کی قید میں باقی یرغمالیوں کو گھر واپس آنا چاہیے۔‘‘حماس کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ میں 40 ہزار 738 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
قبل ازیں وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیل اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھے گا جب تک مغویوں کی موت کے ذمہ داروں کو پکڑا نہیں جاتا۔اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کےلیے آئے دن مظاہرے ہوتے رہتے ہیں۔