یتی نرسمہا نند کی وزیر اعلیٰ یوگی سے اپیل ، ہندوؤں کیلئے اسلحہ لائسنس کے حصول میں آسانی پیدا کریں

نئی دہلی ،21 فروری :۔
مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیان بازی کے لیے مشہور ایک متنازع شخصیت یتی نرسنگھانند نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کی ہے کہ وہ ہندوؤں کے لیے لائسنس یافتہ بندوقوں کے حصول کو آسان بنائیں۔ یہ اپیل بی جے پی لیڈر آدیتا تیاگی کی طرف سے نرسنگھ نند کی طرف سے لکھے گئے خط کے ذریعے پہنچائی گئی۔ ایک ویڈیو میں تیاگی نرسنگھا نند کے خون کا استعمال کرتے ہوئے خط لکھتے ہوئے نظر آ رہی ہیں۔
نرسنگھا نند نے ڈاسنا دیوی مندر میں ایک ہنگامی میٹنگ کے دوران اس بات پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا کہ وہ اپنے مذہب کی حفاظت میں ہندو رہنماؤں کی ناکامی کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ہندوؤں کو اپنی حفاظت کے لیے ہتھیار رکھنے چاہئیں۔
نرسمہا نند نے میٹنگ میں کہا کہ ’’میں ہندو لیڈروں سے مایوس ہوں۔ وہ اپنے مذہب کی حفاظت میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ میں نے براہ راست لوگوں کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے ‘‘ ۔ انہوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اور غیر مسلم ممالک کے رہنماؤں کو خطوط بھیجنے کے منصوبے کا بھی انکشاف کیا، جس میں انہیں "اسلامی جہاد” کے خطرات سے خبردار کیا گیا اور ان پر زور دیا گیا کہ وہ اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کریں۔اپنی اپیل کے ایک حصے کے طور پر، نرسمہا نند کا مقصد ہے کہ ایک لاکھ ہندو اس خط پر دستخط کریں اس سے پہلے کہ اسے ایک جلسہ عام میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو پیش کیا جائے۔ انہوں نے پوری ہندو برادری کے لیے بندوق کے لائسنس کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک تحریک شروع کرنے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا۔