ہیٹ اسپیچ معاملے میں گرفتار مفتی سلمان ازہری کی گرفتاری کےخلاف سرکردہ شخصیات سامنے آئیں
سوشل میڈیا پر بھی ریلیز سلمان ازہری کا ٹرینڈ،دیگر بھگوا لیڈروں کے اشتعال انگیز بیانات وائرل کر کے پولیس کارروائی پر سوال اٹھایا گیا
نئی دہلی،06فروری:۔
گجرات کے جونا گڑھ میں ہیٹ اسپیچ (نفرت انگیز تقریر) کے الزام میں مفتی سلمان ازہری کو گھاٹ کوپر علاقے سے گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ انہیں گرفتار کرنے کے لیے گجرات اے ٹی ایس کے اہلکار مقامی پولیس کے ساتھ آئے تھے۔گجرات اے ٹی ایس نے مفتی سلمان ازہری کو دو دن کی ٹرانزٹ ریمانڈ پر لے گئی ہے۔دریں اثنا مفتی سلمان ازہری کی گرفتاری کی خبر پھیلتے ہی مسلمانوں میں بے چینی اور تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔جہاں ایک طرف ان کے عقیدت مندوں اور چاہنے والوں نے بڑی تعداد میں گھاٹ کوپر پولیس اسٹیشن کے سامنے مظاہرہ کیا وہیں ۔سر کردہ شخصیات نے سلمان ازہری کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
معروف مفکر اور عالم دین مولانا سجاد نعمانی نے اس سلسلے میں کھل کر سلمان ازہری کی حمایت میں سامنے آئے ہیں ۔انہوں نے ایک ویڈیو پیغا م جاری کر کے سلمان ازہری کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلمان ازہری کی گرفتاری کی جتنی سخت مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ ان کی گرفتاری در اصل اظہار خیال کی آزادی پر پابندی لگانے کی کوشش ہے۔اور یہ ایک ڈکٹیٹر شپ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گرفتاری شرمناک ہے۔میری مانگ ہے کہ ان کو فورا رہا کیا جائے ۔
اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما وارث پٹھان نے گرفتاری کے بعد سلمان ازہری سے ملاقات کی اور اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلمان ازہری کی گرفتاری تعصب پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی حال ہی میں بی جے پی لیڈروں نے یہاں دھمکی دی تھی ۔انہوں نے کہا کہ ہم ہم چن چن کر ماریں گے، 15 منٹ کے لیے نہیں، 10 منٹ کے لیے نہیں، صرف 5 منٹ چھوڑ دو، ہم سب کو مار ڈالیں گے لیکن پولیس نے ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔۔
دریں اثنا سوشل میڈیا پر صارفین نے سلمان ازہری کی گرفتاری کے خلاف مہم چلائی اور ٹوئٹر ایکس پر ریلیز سلمان ازہری بھی ٹرینڈ کرتا رہا۔صارفین نےبی جے پی لیڈر ٹی راجہ سنگھ،سریش چوہانکے اور دیگر رہنماؤں کی مسلمانوں کے خلاف کھلی اشتعال انگیزی کا ویڈیو شیئر کر کے سلمان ازہری کی گرفتاری پر سوال اٹھائے اور ان کی گرفتاری کو تعصب پر مبنی کارروائی قرار دیا۔آلٹ نیوز کے شریک بانی زبیر نے اپنے ایکس ہینڈل پر ٹی راجہ کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ان لوگوں کے خلاف نہ کوئی ایف آئی آر ہے اور نہ ہی کوئی مقدمہ درج ہے!!سریش چوہانکے نے کھلے عام ہندوستانی مسلمانوں کو نسل کشی کی دھمکی دی ہے۔گجرات اور آسام جیسے قتل عام کو دہرانے کی بات کرتا ہے۔اپنی حدود میں رہو ورنہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔ جیسی دھمکیاں دیتا ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوتی ہے۔اس کے علاوہ دیگر صارفین نےسلمان ازہری اور ٹی راجہ سنگھ کے ویڈیو شیئر کر کے موازنہ کیا ہے کہ کس کے بیان زیادہ زہریلے اور خطرناک ہیں۔
واضح رہے کہ مفتی سلمان ازہری پر گجرات کے جونا گڑھ میں ہیٹ اسپیچ کا الزام ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مفتی ازہری نے جوناگڑھ میں ایک پروگرام کے دوران مبینہ طور پر ایسی باتیں کہی تھیں جسے ہیٹ اسپیچ کے زمرے میں رکھتے ہوئے ان کے خلاف دفعہ 153 بی کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔ مفتی سلمان ازہری کی مذکورہ ہیٹ اسپیچ کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی تھی جس میں مفتی صاحب حوصلہ مندی کا ایک شعر پڑھتے ہوئے نظر آتے ہیں۔