ہولی پر تشدد اور ہنگامہ کے واقعات  کے درمیان بھائی چارے کا بھی نظارہ

لکھنؤ ،پریاگ راج اور دہلی کے سیلم پور میں ہولی کھیل رہے ہندوؤں نے نمازیوں کیلئے راستہ دیا اور ان پر پھول برسائے

(نئی دہلی ،15 مارچ:۔

(دعوت ویب ڈیسک

ہولی گزشتہ روز 14 تاریخ کو ملک بھر میں منائی گئی ۔ اس بار ہولی کا تہوار اور رمضان کا دوسرا جمعہ ایک ہی دن پڑنے کی وجہ سے ملک بھر میں ایک الگ کشدیگی کا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔ انتظامیہ بھی اس کشیدگی کے پیش نظر مستعد نظر آئی ۔خاص طور پر اتر پردیش میں ہولی اور جمعہ کو لے کر سیاسی بیان بازی نے ماحول کو مزید کشیدہ کر دیا تھا۔مگر بہر حال انتظامیہ کی مستعدی اور لوگوں کی سمجھداری سے زیادہ تر مقامات پر ہولی اور جمعہ پر امن طریقے سے مکمل ہوا ۔ وہیں بہار ،پنجاب اور اتر پردیش کے شاہجہاں پور اور دیگر علاقوں میں ہڑدنگیوں نے ہولی کے رنگ میں خلل ڈالنے کی کوشش کی مگر پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں نے سختی سے نمٹا اور حالات کو کنٹرول کرنے میں کامیاب رہے۔ اس دوران کچھ ایسے افراد بھی تھے جنہوں نے ہولی کھیلتے ہوئے ہنگامہ کیا ،مسجدوں کو نشانہ بنا کر قابل اعتراض نعرے بازی کی ،بعض مقامات پر آنے جانے والوں پر زبر دستی نگ لگاکر ماحول پراگندہ کرنے کی کوشش کی ۔وہیں کچھ ایسی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جہاں ہولی کھیلنے والے ہندوؤں نے مسلمان نمازیوں کیلئے راستہ دیا اور ان کے اوپر پھول نچھاور کئے۔

پریاگ راج سے وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مسجد کے سامنے بڑی تعداد میں ہندو ہولی کھیل رہے ہیں اس دوران نماز پڑھ کر مسجد سے نکلتے مسلمانوں کو دیکھ کر انہوں نے ہولی کھیل روک دیا اور ان کیلئے محفوظ راستہ بنایا جس سے یہ پیغام گیا کہ بھائی چارہ اور امن ملک میں ابھی بھی زندہ ہے۔ اسی طرح کا ایک ویڈیو لکھنؤ سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جہاں ہولی کھیل رہے کچھ لوگوں نے نماز جمعہ کے لئے جانے والے مسلمانوں کو محفوظ راستہ دیا اور ان کے جانے کے بعد جم کر ہولی کھیلی اور رنگ اڑائے۔

اسی طرح ملک کی راجدھانی دہلی کے سیلم پور علاقے سے بھی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ہندو بڑی تعداد میں مسجد  سے نماز پڑھ کر باہر نکلنے والے مسلمانوں کا استقبال کر رہے ہیں اور ان پر پھول نچھاور کر رہے ہیں ۔اس ویڈیو کو بڑی تعداد میں صارفین شیئر کر رہے ہیں اور ساتھ ہی اپنے رد عمل کا اظہار کررہے ہیں ۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیلم پور کی جامع مسجد سے بڑی تعداد میں نمازی جمعہ کی نماز ادا کر کے باہر آ رہے ہیں اس دوران بڑی تعداد میں ہندو جو ہولی کھیل رہے تھے انہوں نے ان پر پھولوں کی بارش کی ۔

اس ویڈیو کی لوگ تعریف کر رہے ہیں اور اس کو ہندو مسلم بھائی چارے کی ایک مثال کے طور پر دیکھ رہے ہیں ۔ہولی اور جمعہ کے ایک ہی دن پڑنے پر ہندو مسلم کشیدگی کی خبروں کے درمیان اس طرح کے واقعات یہ بتاتے ہیں کہ ملک میں مذہبی ہم آہنگی پر بھروسہ کرنے والے لوگ اب بھی موجود ہیں۔