ہنیہ کے بیٹوں کو شہید کر کے جنگ بندی کی مذاکرات میں رخنہ ڈالنے کی کوشش
عین عید کے دن ہنیہ کے بیٹوں اور پوتوں کی شہادت کے بعد حماس کا رد عمل ، حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 33482 ہوئی
غزہ ،11اپریل :۔
غزہ میں اسرائیل کی جارحیت عید کے دن بھی نہیں رکی اور سفاکانہ کارروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل نے حماس کے سر براہ اسماعیل ہنیہ کے بیٹوں اور پوتوں کو شہید کر دیا ۔حماس نےاپنے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بیٹوں اور پوتوں کی شہادت کے بعد رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ حماس نے اس کارروائی کوجنگ بندی کےلیے جاری مذاکرات کو پٹری سے اتارنے کی کوشش قرار دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق حماس نے کہا کہ ہنیہ خاندان کا قتل جنگ بندی مذاکرات کو پٹری سے اتارنے کی اسرائیلی کوشش ہے۔حماس کے سیاسی اور بین الاقوامی تعلقات کے سربراہ باسم نعیم نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر جنگ بندی مذاکرات کو “کمزور” کرنے اور حماس رہنماوں کے خاندانوں کو نشانہ بنا کر اوچھے ہتھ کنڈے استعمال کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو پر جنگ بندی کے لیے امریکہ اور اسرائیلی عوام کا دباؤ ہے، اس لیے اس نے فیصلہ کیا کہ اس دباو کو کم کرنے کےلیے “ہمارے بچوں، ہماری بیویوں اور رہنماؤں کو قتل کرکے تمام گندے حربے استعمال کیے جائیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی وحشت و بربریت عیدالفطر پر بھی جاری رہی ہے، وحشیانہ بمباری میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹوں اور پوتوں سمیت مزید 125 فلسطینی شہید ہوگئے۔سربراہ حماس اسماعیل ہنیہ نےالجزیرہ سے گفتگو میں بیٹوں کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے حازم، عامر اور محمد شمالی غزہ میں واقع پناہ گزین کیمپ میں اپنے عزیز و اقارب سے عید مل رہے تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔
دریں اثنا فلسطین میں جاری اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 33,482 ہو گئی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فورسز نے فلسطین پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 122 افراد ہلاک اور 56 زخمی ہوئے۔بیان کے مطابق کچھ متاثرین اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور کچھ سڑکوں پر کراہ رہے ہیں کیونکہ اسرائیلی فوج نے ایمبولینسز اور شہری دفاع کی ٹیموں کو وہاں تک پہنچنے نہیں دیا۔
خیال ر ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطین میں باغی گروپ حماس نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی پر زبردست حملہ کیا تھا۔ اس دوران تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا۔ تنازع کے آغاز سے اب تک کل 33,482 افراد ہلاک اور 76,049 زخمی ہو چکے ہیں۔