بریلی :ہنگامہ آرائی کررہے کانوڑیوں پر کارروائی کرنے والے ایس ایس پی پربھاکرچودھری معطل

قانون و انتظام قائم کرنے کا دعویٰ کرنے والے وزیر اعلیٰ یوگی کی کارروائی پر لوگوں نے اٹھائے سوال،فساد روکنے والے افسر پر کارروائی کیوں؟

نئی دہلی ،31 جولائی :

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اپنے ہر عوامی جلسے میں ریاست میں قانون و انتظام کی حکمرانی کا دعویٰ کرتے نہیں تھکتے ہیں لیکن بریلی میں گزشتہ روز کانوڑیوں کے ذریعہ کی جا رہی ہنگامہ آرائی کے خلاف کارروائی کرنے والے اور قانون و انتظام کی حکمرانی قائم کرنے والے ایس ایس پی پربھاکر چودھری کو ہی معطل کر دیا گیا ۔یوگی حکومت کی اس کارروائی پر لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ ایک ایس ایس پی نے اپنا فرض ادا کرتے ہوئے شہر کو فساد کی آگ میں جلنے سے روکا اور یوگی نے انہیں کے خلاف کارروائی کر دی ،یہ کیسا انصاف ہے ؟۔

معاملہ اتر پردیش کے بریلی ضلع کا ہے ۔کانوڑیوں کے ذریعہ طے روٹ کے علاوہ مسلم محلوں سے یاترا لے جانے اور ڈی جے بجانے پر بضد کانوڑیوں کو ایس ایس پی پربھاکر چودھری نے سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ لوگ بضد تھے جس کے خلاف ایس ایس پی نے کانوڑیوں کے خلاف کارروائی کی اور لاٹھی چارج کرتے ہوئے انہیں کھدیڑ دیا۔جس کی وجہ سے علاقے میں فرقہ وارانہ فساد ہونے سے بچ گیا لیکن یوگی حکومت نے الٹا کارروائی کرتے ہوئے ایس ایس پی کو ہی معطل کر دیا۔اطلاع کے مطابق پربھاکر چودھری کی جگہ سیتا پور میں ایس پی رہے گھلے سشیل چندر بھان کو بریلی کا نیا ایس ایس پی بنایا گیا ہے ۔ اسمبلی الیکشن کے بعد گھلے سشیل چندر بھان کو سیتا پور کا ایس پی بنایا گیا تھا۔

ایس ایس پی پربھاکر چودھری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے معاملے کی معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ہم انہیں مسلسل سمجھاتے رہے کہ غیر روایتی روٹ پر یاترا کی اجازت نہیں دی جا سکتی،آگے ایک دوسرے طبقے کی آبادی ہے ،امن و امان خراب ہو سکتا ہے ۔لیکن انہوں نے ضدپکڑ لی تھی اس لئے ہمیں سخت کارروائی کرنی پڑی۔جو لوگ ہنگامہ کر رہے تھے ان کی شناخت کی جا رہی ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ جوگی نوادا میں پچھے اتوار سے ہی ماحول کشیدہ ہے لیکن پولیس اور انتظامیہ اسے معمول پر کرنے میں ناکام رہے ۔اتوار کو جب یہاں سے کانوڑ یاترا نکلنے کی باری آئی تو ایک بار پھر ٹکراؤ کے حالات پیدا ہو گئے ۔کانوڑیوں کی ضد کو دیکھتے ہوئے پولیس نے سخت قدم اٹھایا اور پولیس نے گلی میں کھڑے تمام کانوڑیوں پر جم کر کارروائی کی لاتھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے،ڈی جے کو اپنے قبضے میں لے لیا۔

معلوم ہو کہ بریلی کے ایس ایس پی پربھاکر چودھری جتنے اپنے کام کے لیے عوام میں مقبول ہیں اتنے ہی  وہ اپنے تبادلے کے لیے  بھی معروف ہیں۔ دراصل، آئی پی ایس پربھاکر چودھری کا اتوار کو 21ویں بار 13 سال کی ملازمت میں تبادلہ کیا گیا تھا۔ اس بار صرف ساڑھے چار ماہ میں انہیں بریلی کے ایس ایس پی کے عہدے سے ہٹا کر 32ویں کور، پی اے سی، لکھنؤ کے آرمی کمانڈر کے عہدے پر بھیج دیا گیا۔ پربھاکر چودھری اب تک صرف میرٹھ میں اپنی ایک سالہ مدت پوری کر پائے ہیں، ورنہ وہ صرف ایک ضلع میں 6 سے 7 ماہ تک تعینات رہ سکے ہیں۔

بتا دیں کہ پربھاکر چودھری 2010 بیچ کے آئی پی ایس افسر ہیں۔ وہ اصل میں امبیڈکر نگر ضلع کا رہنے ولے ہیں  ۔ ان کے والد کا نام پارس ناتھ چودھری ہے۔ انہوں نے اپنی پہلی ہی کوشش میں سول سروسز کا امتحان پاس کیا تھا، جس میں انہیں آئی پی ایس کا عہدہ ملا تھا۔ اتفاق سے انہیں اپنا ہوم کیڈر، اتر پردیش بھی ملا۔ پربھاکر چودھری کو دیوریا، بجنور، بلیا، بلند شہر اور کانپور دیہات میں ایس پی کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔