ہند نژاد امریکی پروفیسر نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا
لاس اینجلس، جنوری 20— ایک ہند نژاد امریکی پروفیسر نے ہندوستان کے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف مسلمانوں کے بارے میں نہیں ہے بلکہ ملک سے وابستہ ہر شخص کو متاثر کرتا ہے۔
یونی ورسٹی آف کیلیفورنیا، سانتا کروز کے مرکز برائے ساؤتھ ایشین اسٹڈیز کی ڈائریکٹر انجلی ارونڈیکر ان 300 دستخط کنندگان میں شامل تھیں جو نئی دہلی میں جواہر لال نہرو یونی ورسٹی (جے این یو) کے طلبا پر حالیہ حملے، سی اے اے کے نفاذ اور این آر سی کی مخالفت کر رہے تھے۔
انڈیکا نیوز سے بات کرتے ہوئے ارونڈیکر نے کہا کہ سی اے اے اور جے این یو حملہ واضح طور پر ایک دوسرے سے جڑا ہوا تھا۔
جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا یہ نیا ہندوستان ہے تو ارونڈیکر نے انڈیکا نیوز کو بتایا: "نہیں ، بالکل نہیں۔ یہ نیا ہندوستان نہیں ہے۔ یہ وہ ہندوستان ہے جو ہمیشہ ہی رہا ہے ، لیکن بی جے پی کے عروج کے آخری دس سالوں میں اس ہندوستان کے لیے چمکنا ناممکن ہے۔”