ہندو شدت پسند تنظیم کا اعلان ،متھرا-کاشی کے علاوہ 40 دیگر مندروں کیلئے شروع کی جائے گی
وشو ویدک سناتن سنگھ نامی تنظیم نے آئندہ سال 2024 میں بسنت پنچمی کے موقع پر مہم شروع کرنے کا اعلان
نئی دہلی،27دسمبر :۔
آئندہ سال 2024 میں لوک سبھا کے عام انتخابات ہونے والے ہیں اس سے قبل پورے ملک میں ہندو مسلم فرقہ وارانہ ماحول کی فضا سازگار کرنے کی تیاری شروع ہو گئی ہے ۔ اتر پردیش کے ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام پر اگلے ماہ رام مندر کا افتتاح ہونے جا رہا ہے ۔اس سے حوصلہ افزا ہندو شدت پسند تنظیمیں اپنی اپنی سطح پر ملک بھر میں قدیم اور تاریخی مساجد کے خلاف مہم شروع کر نے کی تیاری کر رہی ہیں ۔
متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد اور وارانسی کی گیانواپی مسجد پر معاملہ عدالت میں چل رہا ہے ۔ اس کے علاوہ مدھیہ پردیش کے دھار میں واقعہ مسجد کمال مولا کا معاملہ بھی عدالت میں زیر غور ہے۔ دریں اثنا ہندو تنظیموں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس طرح کے 40 معاملات کو عدالت میں لے جایا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق وشو ویدک سناتن سنگھ نامی تنظیم کے سربراہ جتیندر سنگھ وسین نے دعویٰ کیا ہے کہ 2024 میں بسنت پنچمی کے موقع پر 40 مذہبی مقامات کو ’آزاد‘ کرانے کی مہم کی شروعات کی جائے گی۔ جتیندر سنگھ نے کہا ہے ’’ایودھیا میں شری رام جنم بھومی کے معاملے پر کام مکمل ہو چکا ہے۔ متھرا میں شری کرشنا جنم بھومی کیس میں کام جاری ہے۔ کاشی میں گیانواپی پیچیدہ تنازعہ پر بھی کام جاری ہے۔ مدھیہ پردیش کے دھار میں بھوج شالا کے معاملے پر بھی کام جاری ہے۔‘‘
جتیندر سنگھ نے مزید کہا، ’’اب 40 دیگر مذہبی مقامات کی آزادی کے لیے بیک وقت عدالتی/آئینی مذہبی جنگ کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ 2024 میں بسنت پنچمی کو آئینی مذہبی جنگ شروع کرنے کا بگل بجایا جائے گا۔‘‘