ہندو رکشا دل کے کارکنوں کی غنڈہ گردی ،غریب مسلمانوں کو بنگلہ دیشی بتا کر بے رحمی سے پیٹا
رکشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری کی رہنمائی میں غازی آباد میں شاہجہاں پور کے رہنے والے غریب مزدورو ں کی درجنوں جھگیوں میں توڑ پھوڑکی اورآگ لگا دی ،پولیس نے ایف آئی آر درج کی
نئی دہلی ،10 اگست :۔
دائیں بازو کی نظریات کی حامل شدت پسند ہندوں تنظیموں کی جانب سے بنگلہ دیش کے سیاسی بحران کے بہانے ملک کے مسلمانوں کے خلاف نو نفرت پھیلائی گئی تھی اس کا اثر اب متعدد مقامات پر نظر آنے لگا ہے۔ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ظلم کا بہانہ بنا کر یہ شدت پسند غریب مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔ان پر حملے کر رہے ہیں اور ان کی بستیوں کو آگ کے حوالے کر رہے ہیں ۔گزشتہ شب دہلی کے بعد اب غازی آباد میں بھی ہندو رکشا دل کے کارکنان نے درجنوں کی تعداد میں جھگیوں میں مقیم شاجہاں پور کے غریب مزدوروں پر حملہ کر دیا ۔انہیں بنگلہ دیشی قرار دے کر گندی گندی گالیاں دیں اور لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹائی کی ۔اسی پر بس نہیں کیا بارش کے موسم میں ان کی جھگیوں میں آگ لگا دی ۔اس پورے واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ویڈیو شیئر کرتے ہوئے متعدد صارفین نے یوپی پولیس سے غنڈوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
معلومات کے مطابق غازی آباد پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس نے ہندو رکشا دل کی قومی صدر پنکی چودھری اور اس کے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔
رپورٹ کے مطابق غازی آباد کے مدھوبن باپودھام تھانہ علاقے کے سنجے نگر علاقے میں رہنے والے لوگوں کی پٹائی کی گئی۔ یہ لوگ کچرا اٹھانے کا کام کرتے تھے۔ ہندو رکشا دل کے قومی صدر پنکی چودھری اور اس کے ساتھیوں نے لاٹھی ڈنڈے کے ساتھ ان پر حملہ کیا اور بنگلہ دیشی کہہ کر انہیں پیٹا اور بھگایا ۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چلنے پھرنے سے معذور بزرگ کی بھی پٹائی کی گئی ۔ جانچ کے بعد پولیس نے بیان جاری کیا ہے اور بنگلہ دیشی قرار دے کر پٹنے والوں کے سلسلے میں بتایا ہے کہ ان سب کا تعلق اتر پردیش کے شاہجہاں پور سے ہے۔یہ لوگ یہاں ترپال ڈال کر رہائش پذیر ہیں اور کوڑا چننے اور مزدوری وغیرہ کرتے ہیں ۔ ان میں سے کوئی بھی بنگلہ دیشی نہیں ہے ۔
موقع پر پہنچنے کے بعد پولیس نے کہا کہ یہ لوگ بنگلہ دیشی نہیں ہیں شاہجہاں پور کے ہیں ۔ پھر بھی رکشا دل کے غنڈوں کی پولیس کی موجودگی میں غنڈہ گردی جاری رہی۔ پولیس نے پنکی چودھری اور اس کے ساتھیوں کے خلاف دفعہ 191 (2)، 354، 115 (2)، 299، 324 (5) کے تحت مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ اسی طرح کا ایک واقعہ گزشتہ دنوں 8 اگست کو دہلی کے شاستری پارک فلائی اوور کے پاس پیش آیا تھا جہاں رات کے اندھیرے میں کچھ غنڈوں نے لاٹھی ڈنڈوں اور دیگر ہتھیاروں سے لیس جھگیوں میں رہنے والے غریبوں پر بنگلہ دیشی کہہ کر حملہ کر دیا تھا ۔اس سلسلے میں ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شاستری پارک پولیس اسٹیشن نے کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کی تھی اور معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شدت پسند بھگوا لیڈر دکش چودھری نظر آ رہا ہے ۔پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔