ہندوستان میں کورونا وائرس کے معاملات کی تعداد 137 ہوئی، مزید تین ممالک کے لیے سفری پابندیاں عائد
نئی دہلی، 17 مارچ: وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے منگل کو بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 137 ہوگئی ہے۔ مہاراشٹرا میں 39 تصدیق شدہ کیسوں کے بعد سب سے زیادہ کیس کیرالہ میں (29) ہیں۔ منگل کے روز ہندوستان میں اس انفیکشن نے تیسری جان لی، جب ایک 64 سالہ شخص، جس کا مہاراشٹر میں ٹیسٹ مثبت تھا، کستوربا اسپتال میں انتقال کر گیا۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے طبی عملے کی تعریف کرتے ہوئے کہا ، "ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اسٹاف، پائلٹوں، ایئر لائنز کے عملے اور خاص طور پر وہ ہندوستانی جنھوں نے اس نازک صورت حال میں سہارا دیا اور ہندوستانیوں کو دنیا کے دوسرے حصوں سے واپس لائے، اس کے باوجود کہ معاشرتی فاصلہ بہترین راستہ ہے۔ اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کے لیے، لیکن تمام خطرہ مول لیتے ہوئے ڈاکٹر ایماندارانہ طور پر کام کر رہے ہیں۔ میرے خیال میں ان کی تعریف کرنے کے لیے کافی الفاظ نہیں ہیں۔ میں آپ سب (پارلیمنٹیرینز) کی طرف سے ملک کے تمام ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔”
مرکزی وزارت صحت نے مزید ممالک کے لیے بھی سفری پابندیاں جاری کردی ہیں۔ منسٹری سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے ’’افغانستان، فلپائن اور ملیشیا سے ہندوستان آنے والے مسافروں کو فوری اثر سے ممنوع کیا جاتا ہے۔ یہ ہدایت ایک عارضی اقدام ہے اور 31 مارچ 2020 تک نافذ العمل ہوگی اور اس کے بعد اس کا جائزہ لیا جائے گا۔‘‘
مرکزی وزارت صحت نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک میں بڑھتے ہوئے معاملات کے دوران ناول کوروناوائرس کی تشخیص اور پتہ لگانے کی گنجائش میں اضافہ کرنے کے لیے تسلیم شدہ نجی لیبوں کو COVID-19 کے ٹیسٹ کرانے کی اجازت دی جائے گی۔ فی الحال صرف سرکاری لیبز کو ہی ٹیسٹ کرنے کی اجازت ہے اور مرکز سانس کی بیماری کی جانچ کے لیے اپنی صلاحیت دگنا کرنے کے انتظامات کر رہا ہے۔
دریں اثنا ملیشیا نے کورونا کی وجہ سے اپنی پہلی موت ریکارڈ کی جب کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ اور یورپ، ایشیا اور مشرق وسطی کے ممالک نے اسکول، تفریحی مقامات اور تمام ضروری خدمات بند کردی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق عالمی سطح پر اس وائرس نے 168،000 سے زیادہ افراد کو متاثر کیا ہے اور کم از کم 6،610 افراد کو ہلاک کیا ہے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق ، لگ بھگ 80،000 افراد انفیکشن سے بازیاب ہوئے ہیں۔