ہندوستان میں بدعنوانی میں اضافہ

 2023 کے کرپشن انڈیکس میں ہندوستان 180 ممالک کی فہرست میں 93 ویں نمبر پر  پہنچا

نئی دہلی،یکم فروری :۔

مرکز میں مودی حکومت کےآنے کے بعد یہ دعویٰ تھا کہ بد عنوانی سے پاک حکومت قائم کریں گے،کرپشن پرانے دنوں اور کانگریس کی حکومت میں ہوتے تھے۔لیکن حالیہ دنوں میں کرپشن انڈیکس میں ہندوستان کی جو حالت اور جو نمبر ہے وہ بتاتی ہے کہ مودی حکومت کی آمد کے بعد کرپشن کی حالت کیا ہے۔ہندوستان 180 ممال کی فہرست میں 93 ویں نمبر پر پہنچ چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق  ٹرانسپیرینسی انٹرنیشنل کے ذریعہ 30 جنوری 2024 کو  کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی )  جاری کیا گیا۔ سال 2023 کے کرپشن انڈیکس میں ہندوستان 180 ممالک میں 93 ویں نمبر پر ہے۔ سی پی آئی میں، ہندوستان 8  درجہ نیچے گر کر  93 ویں نمبر پر آگیا  ہے جو اس سے قبل   2022 میں 85 ویں نمبر پر تھا۔اس انڈیکس میں ڈنمارک  سر فہرست ہے، اس کے بعد فن لینڈ، نیوزی لینڈ اور ناروے کا نمبر ہے۔

کرپشن انڈیکس (سی پی آئی) کے لحاظ سے صومالیہ سب سے بد عنوان ملک ہے۔ نئے اعداد و شمار میں صومالیہ دنیا کے 180 ممالک کی فہرست میں آخری پائدان  پر ہے۔

واضح رہے کہ اس درجہ بندی کے لیے 0 سے 100 کا پیمانہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں 0 انتہائی کرپٹ اور 100 انتہائی ایماندار کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس بنیاد پر 2023 میں ہندوستان کا مجموعی اسکور 39 (93 ویں پوزیشن) تھا جبکہ 2022 میں یہ 40 (85 ویں پوزیشن) پرتھا۔

2022 میں ہندوستان کا درجہ 85 تھا۔ ایشیائی ممالک میں سنگاپور 83 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے اور کل ممالک کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔

سی پی آئی  2023 میں زیادہ تر ممالک کا اسکور 50 سے کم ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو تہائی سے زائد ممالک کا اسکور 50 سے کم ہے جو ان ممالک میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی کی نشاندہی کرتا ہے۔

عالمی سطح پر یہ اوسط اسکور 43 ہے۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ زیادہ تر ممالک نے 21ویں صدی کی دوسری دہائی میں یا تو کوئی ترقی نہیں کی یا پھر ان کے اسکور میں مزید کمی آئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "ہندوستان میں اسکور (39) اس قدر کم اتار چڑھاؤ کو ظاہر کرتا ہے کہ کسی اہم تبدیلی کے بارے میں کوئی ٹھوس نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا۔  جنوبی ایشیا میں، پاکستان (133ویں رینک) اور سری لنکا (115ویں رینک) دونوں اپنے اپنے قرضوں کے بوجھ اور آنے والے سیاسی عدم استحکام کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں۔ میانمار (162)، افغانستان (162) اور شمالی کوریا (172) انڈیکس میں سب سے نیچے ہیں۔ صومالیہ 11 کے سب سے کم اسکور کے ساتھ 180 ویں نمبر پر ہے۔ان اعداد و شمار میں بنگلہ دیش (149) کم ترقی یافتہ ملک کی پوزیشن سے نکل آیا ہے۔ یہ معاشی ترقی غربت میں مسلسل کمی اور حالات زندگی میں بہتری کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق چین کو اس فہرست میں 76 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے کیونکہ اس نے بدعنوانی کے خلاف جارحانہ کارروائی کرتے ہوئے 35 لاکھ سے زائد سرکاری اہلکاروں کو سزائیں دی ہیں۔