ہندوستان میں افغان سفارتخانہ پرلگا تالا،آج سے آپریشن بند کرنے کا اعلان
نئی دہلی ،یکم اکتوبر :۔
نئی دہلی میں واقع افغانستان کا سفارت خانہ آج سے بند ہو گیا ہے۔ سفارت خانے نے بھارتی حکومت کو مطلع کیا ہے کہ طالبان حکومت کے پاس وسائل کی کمی کے پیش نظر اسے مجبوراً بند کیا جارہا ہے اور الزام لگایا کہ متعدد درخواستوں کے باوجود نئی دہلی نے اس کی کوئی مدد نہیں کی۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق اشرف غنی کی سابقہ افغان حکومت کی طرف سے تعینات کیے گئے سفیر فرید ماموند زئی گزشتہ کئی ماہ سے لندن میں ہیں جبکہ سفارت خانے کے دیگر عہدیداروں نے امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت کئی مغربی ممالک میں سیاسی پناہ حاصل کرلی ہے۔
اطلاعات کے مطابق افغانستان کے سفارت خانے کی طرف سے اس ہفتے بھارتی وزارت خارجہ کو ایک غیر دستخط شدہ خط (Note Verbale) بھیجا گیا تھا جس میں اشارہ دیا گیا تھا کہ سفارت خانے کو ستمبر کے اواخر تک بند کردیا جائے گا۔ اس خط میں بالخصوص اس بات کا ذکر کیا گیا تھا کہ متعدد درخواستوں کے باوجود نئی دہلی نے نہ تو کسی طرح کا تعاون کیا اور نہ ہی ان تقریباً 3000 افغان طلباء کو ویزے جاری کرنے میں مدد کی جنہیں سن 2021 میں بھارت کا سفر کرنا تھا
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جون 2022 میں بھارت کے کابل میں اپنا مشن کھولنے کے بعد، سابقہ اسلامیہ جمہوریہ افغانستان سے وفاداری کا عہد کرنے والے افغان سفارت خانے کو”سفارتی احترام اور دوستانہ اہمیت” نہیں دی گئی۔
نئی دہلی کے افغان سفارت خانے نے خط میں بھارتی وزارت خارجہ سے مشن کی عمارت پر افغانستان کا ترنگا پرچم لہرانے کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یہ پرچم افغانستان کی اس جمہوری حکومت کی نمائندگی کرتا ہے جسے طالبان حکومت نے معزول کردیا تھا اور جسے ابھی تک دنیا کے کسی بھی ملک نے تسلیم نہیں کیا ہے۔