ہندوستان فلسطین کے ساتھ کھڑا رہے گا: وزیر اعظم  

نریندر مودی  نے دو ریاستی حل کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا،فلسطین میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار

نئی دہلی ،30 نومبر :۔

گزشتہ 26 نومبر کو پوری دنیا میں  فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی  کا عالمی دن  منایا گیا ۔اس موقع پر دنیا بھر میں ممالک نے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی حمایت کا اعلان کیا اور ان کے انسانی حقوق کی پاسداری کا مطالبہ کیا ۔ دریں اثنا ملک ہندوستان میں بھی اس  موقع پر فلسطینیوں کے ساتھ  یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔خود وزیر اعظم نریندر مودی نے  فلسطین میں جاری گزشتہ سال بھر سے انسانی بحران پر  تشویش کو اجاگر کرتے ہوئے، فلسطین کے لیے ہندوستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت کی آمد کے ساتھ اسلامو فوبیا کے تحت ملک میں اسرائیل کی حمایت کا زور بڑھا ہے اور کھل کر فلسطینیوں کی نسل کشی کی حمایت کی گئی ہے لیکن حکومت  ہند نے فلسطین کے تعلق سے اپنے قدیم ایجنڈے پر بر قرار رہتے ہوئےحمایت کا اظہار کیا ہے۔حالانکہ متعدد مرتبہ اسرائیل سے دوستی کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے فلسطینیوں کے لئے یکجہتی کے دن کے موقع پر باقاعدہ خط لکھ کر فلسطین کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان فلسطینی عوام کی امنگوں کو پورا کرنے میں ایک مستحکم ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔ ہندوستان اس سفر میں  ان کی ضروریات اور ترجیحات کی بنیاد پر مختلف شعبوں  میں عوام پر مبنی پروجیکٹوں کے نفاذ اور سپورٹ کے ذریعہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جنگ بندی ہونی چاہیے اور ہر قسم کی دہشت گردانہ کارروائیوں کو روکنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو وہاں کی موجودہ سیکورٹی اور انسانی صورتحال پر تشویش ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یرغمالیوں کو رہا کیا جانا چاہیے اور فلسطینی عوام تک انسانی امداد پہنچتی رہنی چاہیے۔

پی ایم مودی نے اپنے خط میں کہا کہ خطہ میں اقوام متحدہ کی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے ہماری جاری حمایت فلسطینی عوام کی روزمرہ کی زندگی میں معنی خیز تبدیلی لانے کی ہماری خواہش کی تصدیق کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان فوری جنگ بندی، دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کے خاتمے، یرغمالیوں کی رہائی اور فلسطین کے لوگوں کو انسانی امداد کی مسلسل فراہمی کا مطالبہ کرتا ہے۔‘‘ وزیر اعظم  نے دو ریاستی حل کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔اسرائیل کے شانہ بشانہ پرامن طریقے سے رہنے والی ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ "ہندوستان کا پختہ یقین ہے کہ بات چیت اور سفارت کاری ہی پائیدار اور پرامن حل کی کنجی ہیں۔ ہندوستان نے ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے دو ریاستی حل کی حمایت کی ہے ۔جس میں اسرائیل کے ساتھ امن برقرار رکھتے ہوئے ایک آزاد اور مضبوط فلسطینی ریاست ہوگی۔