ہندوستان سے ایک لاکھ مزدور اسرائیل جائیں گے، اتر پردیش سے 10 ہزار مزدوروں کو بھیجنے کی تیاری
نئی دہلی ،30دسمبر :۔
غزہ میں جاری گزشتہ تین ماہ سے جنگ نے غزہ میں جو تباہی مچائی ہے اس کی تصاویر تو سوشل میڈیا اور میڈیا ذرائع سے دنیا کے سامنے آ رہی ہیں لیکن بڑے پیمانے پر اسرائیل کو بھی اس جنگ کی قیمت چکانی پڑی ہے ۔ اسرائیل میں گھروں مکانات اور شاہراہوں کی تباہی کی تصاویر دنیاکے سامنے نہیں آ رہی ہے مگر اسرائیل میں جاری تعمیراتی کاموں اور کبڑے پیمانے پر افرادی قوت کی ضرورت سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ اسرائیل بھی اس جنگ سے بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا کر رہا ہے ۔
افرادی قوت کی کمی کی بھرپائی اسرائیل نےہندوستان سمیت دیگر ممالک سے مزدوروں کو امپورٹ کر کے پر کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ خاص طور سے فلسطینی مزدور جو اسرائیل میں کام کرتے تھے، ان کا اب اسرائیل جانا دشوار ہو گیا ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ اسرائیل میں کئی عمارتوں اور انفراسٹرکچر کے کام پر اثر پڑا ہے۔ اسرائیل میں بڑے پیمانے پر مزدوروں کی ضرورت ہے، لیکن فلسطینی مزدوروں کی کمی پوری نہیں ہو پا رہی ہے۔
ایسے حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسرائیل نے ہندوستانی حکومت سے تقریباً ایک لاکھ مزدوروں کو بھیجنے کی تجویز پیش کی۔ اسرائیل چاہتا ہے کہ ہندوستانی مزدور تعمیرات کے شعبہ میں رکے ہوئے کام کو آگے بڑھائیں۔ اس سلسلے میں ہندوستان کی حکومت بھی سرگرم دکھائی دے رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اتر پردیش سے 10 ہزار ایسے مزدوروں کو اسرائیل بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے جو کنسٹرکشن (تعمیرات) کے شعبہ سے جڑے ہوئے ہیں۔ کئی مزدوروں نے تو اسرائیل جانے پر اپنا اتفاق بھی ظاہر کر دیا ہے۔ جن مزدوروں کو اسرائیل بھیجا جائے گا، ان سے کم از کم ایک سال اور زیادہ سے زیادہ 5 سال کے لیے معاہدہ کیا جائے گا۔ چنائی، ٹائلنگ، پتھر بچھانے اور لوہے کی ویلڈنگ میں مہارت رکھنے والے مزدوروں کی شناخت کی گئی ہے اور ان کے نام آگے بڑھاتے ہوئے حکومت کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔
اس کے لیے یوپی کے چترکوٹ ڈویژن کے چار اضلاع باندہ، ہمیر پور، مہوبہ اور چترکوٹ سے 4000 ہنر مند کاریگر بھیجے جائیں گے۔ اس کے بارے میں اسسٹنٹ لیبر کمشنر ڈاکٹر ایس کے اگرہری نے بتایا کہ ہر ضلع سے تقریباً 1000 کاریگروں کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے تحت چترکوٹ ڈویژن کے باندہ کے علاوہ چترکوٹ، مہوبہ اورہمیر پور سے 4000 مزدور بھیجے جانے ہیں، اس کے لیے درخواستیں طلب کی جارہی ہیں۔
لیبر انفورسمنٹ آفیسر مہندر شکلا نے بتایا کہ ہنر مند مزدوروں کو اسرائیل میں ماہانہ 1.25 لاکھ روپے تنخواہ اور 15000 روپے ماہانہ بونس ملے گا۔ وہاں جانے والے ہنر مند کاریگر کو کم از کم ایک سال اور زیادہ سے زیادہ 5 سال کی خدمت کا اگریمنٹ ہوگا۔ کارکنوں کی عمریں 21 سے 45 سال کے درمیان مقرر کی گئی ہیں۔ نیز، کارکنوں کو کم از کم 3 سال کا کام کا تجربہ ہونا چاہیے۔