ہندوستانی مسلمانوں کیلئے تمام برادریوں کی سماجی سر گرمیوں میں حصہ لینا ضروری
ایس آئی او اسٹیٹ یوتھ کانفرنس کی اختتامی تقریب سےمہمان خصوصی مولانا سجاد نعمانی کا خطاب ،ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی شرکت
نئی دہلی، 12 اگست:
اگر ہم حقیقی معنوں میں پیغمبر اسلام کی امت بننا چاہتے ہیں تو ہم ہندوستانی مسلمانوں کو ذات پات اور مذہبی تفریق کے بغیر تمام برادریوں کی سماجی سر گرمیوں میں حصہ لینا ضروری ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) کی جانب سے جاری اسٹیٹ یوتھ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سجاد نعمانی نے کیا ۔ایس آئی او کی ملک بھر میں جاری 5 جولائی سے کانفرنس اتوار 11 اگست 2024 کو یہاں مسجد اشاعت اسلام، ابوالفضل انکلیو میں اختتام پذیر ہوئی۔ "اخلاقی زندگی: خود اور معاشرے کو تبدیل کرنا” کے موضوع پر مولانا سجاد نعمانی نے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کیا ۔اس موقع پر مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کے علاوہ مولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی، ڈاکٹر محی الدین غازی، سلیم اللہ خان، رمیس ای کے، امر القیش اور رضی الحسنہ جیسے معزز مقررین نے خطاب کیا۔
مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو دو عظیم طاقتوں سے نوازا ہے: خواہشات اور عمل۔ اگر ہماری خواہشات کی سمت درست ہو جائے تو یہ عمل کے لیے بہترین انتخاب بن جاتا ہے۔ خوابوں کی تعبیر کے حصول کے لیے عمل یا جدوجہد ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ’’میری خواہش ہے کہ ایس آئی او کے اراکین روزانہ تلاوت قرآن پاک، نوافل نماز اور روزہ کے ذریعے اپنی ذاتی اصلاح پر زور دیں ۔ طلباء کے لیے یہ ضروری ہے کہ تعلیمی کامیابی کا نمونہ بنیں۔ ہندوستان کے مسلمانوں کو تمام برادریوں کی جانب سے سماجی سرگرمی میں شامل ہونا ضروری ہے ۔
اس سے قبل اپنے افتتاحی خطاب میں، ایس آئی او، دہلی زون کے صدر جناب امر القیش نے بڑھاپے سے پہلے جوانی کی قدر کرنے کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے نوجوان اپنی صلاحیتوں اور قابلیتوں کو بروئے کار لائیں تو انقلاب کی راہیں ہموار ہوں گی۔
ایس آئی او دہلی کے سکریٹری جناب رضی الحسن نے "اسلام: اعتدال کا راستہ” کے اصول پر زور دیا اور خاص طور پر طلباء اور نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ایک معتدل انداز اپنائیں اور اختلافات کو ختم کرکے اور تنوع کو اپناتے ہوئے ایک کمیونٹی کے طور پر آگے بڑھیں۔
سلیم اللہ خان، صدر جماعت اسلامی ہند دہلی نے طلبہ کے لیے تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور عمرو بن العاص کا ایک منصفانہ واقعہ پیش کرتے ہوئےایک ایسا مسلمان بننے کی ترغیب دی جو سب کے لئے مفید ہو ۔
ان کے علاوہ م رمیز ای کے، صدر ایس آئی او آف انڈیا نے کانفرنس کے تھیم کی اہمیت پر روشنی ڈا لی ،ڈاکٹر محی الدین غازی، قومی سکریٹری، جماعت اسلامی ہندنے بھی خطاب کیا۔ نائب صدر جماعت اسلامی ہند مولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اسلام انسان کی ظاہری نشوونما پر زیادہ زور دیتا ہے۔ آج کی دنیا ظلم اور اخلاقی بحرانوں سے بھری پڑی ہے اور نوجوانوں کو اپنی اخلاقیات کو ناانصافی اور بدعنوانی کے خلاف لڑنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔ مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا۔