ہندوستانی طبی کارکن کا  غزہ میں کام کرنے والے طبی اہلکاروں کے  اظہار یکجہتی

کیرالہ کے کوزی کوڈ میں ساحل سمندر پر درجنوں صحت سے جڑے کارکن جمع ہوئے اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا

نئی دہلی ،05دسمبر :۔

غزہ میں جاری اسرائیلی درندگی کے خلاف پوری دنیا میں لوگ الگ الگ اداروں سے جڑے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں ،ہندوستان میں گرچہ حکومت اسرائیل کے ساتھ اور دائیں بازوں کی تنظیمیں مسلسل اسرائیل کی حمایت کر رہی ہیں لیکن انصاف پسند بڑی تعداد میں فلسطین کے مظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں ۔ اس سلسلے میں ملک کی ریاست کیرالہ میں بڑے پیمانے پر پروگرام کا انعقاد کیا گیا اور کھل کر فلسطین کی حمایت کے ساتھ  اسرائیلی مظالم کی مخالفت کی گئی ہے ۔حالیہ دنوں  میں کیرالہ کے کوزی کوڈ میں ساحل سمندر صحت کے اداروں سے جڑے بڑی  تعداد میں صحت اہلکاروں نے جمع ہو کر غزہ میں جنگ کے درمیان صحت خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں ، نرسوں اور طبی کارکنان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ۔

گزشتہ روز اتوار کو ایتھنک میڈیکل فورم کے زیر اہتمام پروگرام میں 200 سے زیادہ طبی ماہرین نے  اس اظہار یکجہتی پروگرام میں شرکت کی ۔ اس تقریب میں  شرکا نے غزہ میں "سفید کوٹ کے ہیروز” کو خراج تحسین پیش کیا ۔

اس وقت 350 بستروں والے ناصر میڈیکل کمپلیکس میں 1000 مریض اور ہزاروں لوگ پناہ گزین ہیں، اور 1000 مریض اور 370 بستروں والے یورپی غزہ  اسپتال میں ایک اندازے کے مطابق 70,000 لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں۔ان دونوں اسپتالوں میں ان کی صلاحیت سے  تین گنا زیادہ  افراد موجود ہیں۔

واضح رہے کہ 07 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے بعد غزہ پر جنگ شروع ہونے کے بعد سے کیرالہ میں فلسطین کے حامی پروگراموں  کا بڑے پیمانے پر انعقاد کیا گیا ہے ۔ان پروگرام میں کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارئی وجین نے بھی خود شرکت کر کے فلسطین کی حمایت کا اظہار کیا ہے ۔

عالمی ادارہ صحت نے کئی بار صحت کے نظام کو مزید حملوں اور اس کی صلاحیت کو گرنے سے بچانے کی اپیل کی ہے۔اس احتجاج کے دوران غزہ میں حالت جنگ میں ہیلتھ ورکرز کے خلاف اسرائیلی مظالم پر مبنی  ایک ویڈیو اسکریننگ اور غزہ میں ہلاک ہونے والے ڈاکٹروں کی تصویری نمائش  کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

7 اکتوبر سے 28 نومبر تک، ڈبلیو ایچ او نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں پر حملوں کی بے مثال تعداد ریکارڈ کی،ہسپتالوں، ایمبولینسوں، طبی سامان، اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں پر 203 حملے درج کئے گئے۔

اس وقت 350 بستروں والے ناصر میڈیکل کمپلیکس میں 1000 مریض اور ہزاروں لوگ پناہ گزین ہیں، اور 1000 مریض اور 370 بستروں والے یورپی غزہ  اسپتال میں ایک اندازے کے مطابق 70,000 لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں۔ان دونوں اسپتالوں میں ان کی صلاحیت سے  تین گنا زیادہ  افراد موجود ہیں۔