ہندوستانیوں کو ملازمت دینے کی تیاری کر رہا ہے اسرائیل
90 ہزار فلسطینیوں کو ملازمت سے باہر کر کے ہندوستانیوں کو دی جائے گی ملازمت ،اسرائیل کی جانب سے کوئی سرکاری تبصرہ نہیں آیا
تل ابیب ،08نومبر :۔
فلسطین میں اسرائیل کی جنگ کے درمیان ہندوستان میں اس کے اثرات دیکھے جا رہے ہیں ۔ہندوستان کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہے کہ حکومت سطح پر کھل کر اسرائیلی حملے کی سراہنا کی جا رہی ہے ۔ یہی نہیں اسرائیل جا کر فلسطینیوں سے جنگ کرنے کی بھی خواہش کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔ دریں اثنا بڑے پیمانے پر اسرائیل ہندوستانیوں کو ملازمت دینے کی تیاری کر رہا ہے ،میڈیا رپورٹوں سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ 90 ہزار فلسطینیوں کی جگہ اسرائیل ہندوستانی شہریوں کو ملازمت کا موقع فراہم کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں جاری جنگ کے سبب اسرائیلی حکومت تقریباً ایک لاکھ ہندوستانیوں کو اپنے ملک میں ملازمت دینے کی تیاری کر رہی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر اسرائیل میں کام کرنے والے فلسطینی شہریوں کی جگہ ہندوستانیوں کو ملازمت ملے گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ملازمتیں شعبۂ تعمیرات میں ملیں گی۔
ایک امریکی میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے اسرائیل بلڈرس ایسو سی ایشن کے نائب سربراہ ہائم پھیگلن نے بتایا کہ ’’اگر اسرائیلی حکومت منظوری دیتی ہے تو اسرائیلی کنسٹرکشن کمپنیاں ایک لاکھ ہندوستانیوں کو ملازمت دینے کے لیے تیار ہیں، جو فلسطین کے 90 ہزار کامگاروں کی جگہ لیں گے۔‘‘
رپورٹ کے مطابق ہائم کا کہنا ہے کہ فی الحال وہ ہندوستان کے ساتھ بات کر رہے ہیں اور اسرائیلی حکومت کے ذریعہ منظوری دینے کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم امید کر رہے ہیں کہ 50 ہزار سے ایک لاکھ ہندوستانی کامگار اسرائیل میں شعبۂ تعمیرات کا حصہ بن سکتے ہیں۔‘‘ ویسے ابھی تک اسرائیلی وزارت خارجہ نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی بھی تبصرہ نہیں کیا۔ حالانکہ موجودہ حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ جلد ہی کوئی بیان سامنے آ سکتا ہے۔