ہندوتو گروپ کا کارنامہ،اورنگ زیب بتا کر بہادر شاہ ظفر کی تصویر پر سیاہی لگا دی
غازی آباد ریلوے اسٹیشن پر ہندو رکشا دل کے کارکنان کی ہنگامہ آرائی،ریلوے ایکٹ کے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج

نئی دہلی/غازی آباد،18 اپریل :۔
ہندو تونواز اور شدت پسند تنظیموں کے ارکان مسلم دشمنی میں اس در اندھے ہو گئے ہیں کہ انہیں ہر داڑھی اور ٹوپی والا اورنگ زیب نظر آتا ہے۔ان کی ندھ بھکتی اور نا خواندگی کا ایک انوکھا نمونہ آج غازی آباد ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر چار پر نظر آیا جہاں کچھ نوجوانوں نے بہادر شاہ ظفر کی تصویر کو اورنگزیب کی تصویر قرار دیتے ہوئے سیاہ کر دیا۔ ساہی لگانے والے نوجوانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ہندو رکشا دل نامی تنظیم سے ہیں۔ سیاہی لگانے کے بعد دیوار پر ایچ آر ڈی یعنی ہندو رکشا دل بھی لکھا گیا۔
در اصل سوشل میڈیا پر کسی نے غازی آباد ریلوے اسٹیشن پر مجاہد آزادی مہادر شاہ ظفر کی تصویر کو اورنگ زیب کی تصویر بتا کر فوٹو شیئر کیا تھا جس کے بعد ہندو رکشا دل کے کارکنان ہندوتو کی رکشا کے لئے نکل گئے اور بہادر شاہ ظفر کو ارونگ زیب بتا کر ساہی پوت دی ۔
رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ جمعہ کو ہندو رکشا دل کے کچھ لوگوں نے بہادر شاہ ظفر کی تصویروں کو سیاہ کر دیا۔ آر پی ایف نے نامعلوم شخص کے خلاف ریلوے ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ جی آر پی بھی ایسے لوگوں کی تلاش کر رہی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق کئی سال قبل غازی آباد ریلوے اسٹیشن کی خوبصورتی کے لیے کئی پینٹنگز بنائی گئی تھیں۔ 1857 کے انقلاب کی تصویر کشی کرنے والی پینٹنگز میں کئی مجاہدین آزادی کی تصویریں تھیں جیسے جھانسی کی رانی لکشمی بائی، منگل پانڈے وغیرہ، ان پینٹنگز میں بہادر شاہ ظفر کی تصویر بھی تھی۔
ریلوے پروٹیکشن فورس غازی آباد کے اسسٹنٹ کمشنر ایس ایس گربیال نے بتایا کہ جب یہ واقعہ ہوا، ہم ڈی آر ایم کے ساتھ معائنہ میں مصروف تھے، واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد معاملے کے حوالے سے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، معاملے کی جانچ کی جائے گی کہ یہ واقعہ کس نے انجام دیا، ریلوے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کی جا رہی ہے، نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، تحقیقات سے پتہ چلے گا کہ اس میں کتنے لوگ ملوث تھے، تحقیقات کے بعد ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔”
ڈی آر ایم دہلی ڈویژن پشپیش رمن ترپاٹھی نے کہا کہ پلیٹ فارم پر موجود تصویر اورنگ زیب کی نہیں بلکہ بہادر شاہ ظفر کی ہے۔ کسی بھی سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا درست نہیں۔ ریلوے اسٹیشن پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا جو بھی معاملہ سامنے آتا ہے اس پر کارروائی کی جاتی ہے۔
دریں اثنا ہندو رکشا دل کے غنڈوں کی یہ کارستانی سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گئی ہے۔ جس پر متعدد صارفین نے رد عمل کا اظہار کیا ہے اور ان کی اندھ بھکتی پر طنز کسا ہے۔کانگریس اقلیتی شعبہ کے سر براہ اور راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے اپنے ایکس پر اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ لوگ جو انگریزوں کے خلاف 1857 کی پہلی جنگ آزادی کے ہیرو آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی شبیہ کو داغدار کر رہے ہیں، شاید یہ نہیں جانتے کہ جب انگریز میجر ہڈسن بہادر شاہ ظفر کو گرفتار کرنے دہلی میں ہمایوں کے مقبرے پر پہنچے تو وہاں بہادر شاہ ظفر اپنے دو بیٹوں کے ساتھ موجود تھے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ بہادر شاہ کی قیادت میں رانی لکشمی بائی، نانا صاحب، تاتیا ٹوپے، کنور سنگھ جیسے بہادروں نے قوم کے لیے اپنی جانیں قربان کیں، یہ فسادی آج ان کی شبیہ کو داغدار کر رہے ہیں۔ انتظامیہ سو رہی ہے۔ ان مجرموں کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔