ہندوتو نظریہ اور ہندو آستھا کے درمیان فرق :سدا رمیا
نئی دہلی ،30 دسمبر :۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ذریعہ 2024 کے انتخاب کو سیاسی نہیں بلکہ نظریاتی جنگ قرار دینے کے بیان پر بی جے پی کی جانب سے ہنگامہ آرائی جاری ہے ۔اس سے قبل کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے گزشتہ روز دعویٰ کیا کہ ہندوتوا نظریہ اور ہندو عقیدے میں فرق ہے۔ بنگلورو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندو اور ہندوتوا مختلف ہیں۔ اس حوالے سے ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
نرم ہندوتوا کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کیا نرم ہندوتوا اور سخت ہندوتوا ہوتاہے؟ انہوں نے کہا کیا ہم رام کی پوجا نہیں کرتے؟ کیا صرف وہی (بی جے پی) رام کی پوجا میں یقین رکھتے ہیں؟ کیا ہم نے رام مندر نہیں بنایا؟ کیا ہم رام بھجن نہیں گاتے؟
‘کیا ہم ہندو نہیں ہیں؟’
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق، سدارامیا نے کہا، "لوگ دسمبر کے آخری ہفتے میں بھجن گاتے ہیں… میں اپنے گاؤں میں اس روایت میں حصہ لیتا تھا۔ یہ روایت دوسرے گاؤں میں بھی رائج ہے۔ کیا وہ (بی جے پی) اکیلے ہیں؟” کیا ہم ہندو نہیں ہیں؟”
چیف منسٹر کے بیان کے بارے میں بی جے پی لیڈر سی این اشوتھ نارائن نے فوراً جوابی حملہ کیا اور کہا کہ سدارامیا اور کانگریس کے پاس ہندوستان یا ہندوتوا جیسے مسائل پر کوئی وضاحت نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا، "کانگریس نے ہمیشہ تقسیم کی سیاست کی ہے۔ وہ ملک کے قانون کا احترام نہیں کرتی ہے۔ اسے ہندوتوا کے بارے میں بات کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔”