‘ہم وقف بل میں ترمیم کی مخالفت کرتے ہیں، وہ ہمارے حقوق  کیلئے نقصان دہ ‘

 داؤدی بوہرا  کے روشن خیال ایک گروپ نے وزیر اعظم مودی سے ملاقات  کرنے والے گروپ سے لا تعلقی کا اظہارکیا، قانون میں ترمیمی کی مخالفت کی

نئی دہلی ،22 اپریل :۔

مالیگاؤں کی داؤدی بوہرہ روشن خیال جماعت نے یہ واضح کرنے کے لیے ایک عوامی بیان جاری کیا ہے کہ حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے والے بوہرہ گروپ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس میٹنگ کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کیا گیا اور لوگوں میں الجھن پھیل گئی۔

روشن خیال جماعت کے سیکرٹری عاصم اختر نے کہا کہ "ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم ایک مکمل طور پر الگ اور آزاد گروپ ہیں۔ ہمارا اس گروپ سے کوئی تعلق نہیں ہے جس نے وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ وقف ترمیمی بل 2025 کے بارے میں بات کرتے ہوئے جماعت نے کہا کہ وہ حکومت کی طرف سے کی گئی نئی تبدیلیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔

عاصم اختر نے کہا کہ ہم پہلے ہی وقف بورڈ کا حصہ ہیں۔ بل میں نئی ​​ترامیم کی ضرورت نہیں ہے اور کچھ نکات نقصان دہ ہیں،”

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگوں نے پی ایم کی ملاقات کی وجہ سے بوہرہ برادری کے موقف کو غلط سمجھا۔ لوگوں کا خیال تھا کہ تمام بوہرہ اس بل اور مودی جی کی حمایت کرتے ہیں، لیکن یہ سچ نہیں ہے۔ ہم ان جیسی مذہبی قیادت کی پیروی نہیں کرتے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ روشن خیال جماعت تعداد میں کم ہے لیکن آزادانہ سوچ پر یقین رکھتی ہے۔  مالیگاؤں میں ہمارے 500 کے قریب لوگ ہیں۔ ہم سیدنا کی پیروی نہیں کرتے ہیں۔ ہمارے مراکز پونے، ناسک، مالیگاؤں اور ادے پور میں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم روشن خیال جماعت دیگر مسلم گروپوں کے ساتھ وقف بل کے خلاف مقامی احتجاج کا بھی حصہ ہے۔ ہم کمیونٹی کے دیگر رہنماؤں اور تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت بل کے نقصان دہ حصوں کو ہٹائے۔

جماعت بیداری جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے اور کہا کہ ان کا احتجاج پرامن اور قانونی خدشات پر مبنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اصلاحات کے خلاف نہیں ہیں، لیکن اسے منصفانہ ہونا چاہیے اور کمیونٹی کے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے۔