ہم جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کردیں

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کی جانب سے جنگ بندی کی شرط پر تمام مغویوں کو چھوڑنے کے آفر کو مسترد کر دیا

تل ابیب ،20اپریل  ۔

غزہ میں صورت حال انتہائی نازک ہے۔ اسرائیلی  فوج نے آدھے سے زیادہ غزہ پر قبضہ کر لیا ہے۔غزہ میں مقیم فلسطینی یا تو اپنی زندگی سے ہاتھ دھو رہے ہیں یا در بدر بھٹک رہے ہیں۔دریں اثنا حماس کی جانب سے مکمل جنگ بندی کی شرط پر تمام اسرائیلی مغیوں کی رہائی کے آفر کو اسرئیلی وزیر اعظم نے یکسر مسترد کر دیا ہے اور جنگ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق  اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم اس جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کوختم نہ کردیں۔ٹیلی ویژن پر بیان میں انہوں نے کہا کہ جب تک تمام مغویوں کو واپس نہ لے آئیں، جنگ کو ختم نہیں کریں گے۔نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے مطالبات کے سامنے جھک گئے تو ہم غزہ میں دوبارہ جنگ نہیں کر سکیں گے، غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کے لیے بہت بڑی شکست ہو گی۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم نے کہا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کی وجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسی شرائط پر جنگ کا خاتمہ پیغام دے گا کہ اغواء کاری کے ذریعے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے، یہ یقینی بنانا بھی ہے کہ غزہ پٹی اسرائیل کے لیے مزید خطرہ نہیں بنے گی، حماس کی شرائط پر جنگ ختم کرنے کا کہنے والے اسرائیلی دانشور حماس کا پروپیگنڈا دہرا رہے ہیں۔

نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے پ ±رعزم ہوں، اپنے اس عزم سے دستبردار نہیں ہوں گا نہ ہی پیچھے ہٹوں گا۔