ہمیں اپنے عقیدے اور اقدار کی حفاظت کے لیے ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہئے:اسما ء زہرا

حیدرآبادمیں آل انڈیا مسلم ویمن ایسوسی ایشن  کے زیر اہتمام’مسلم قوم کی ترقی اور تحفظ میں خواتین کے کردار‘ کے موضوع پر خواتین کانفرنس میں اتحاد، تعلیم  اور حقوق کے تحفظ  پر زور

نئی دہلی ،23 جنوری :۔

آل انڈیا مسلم ویمن ایسوسی ایشن  کے زیر اہتمام  حیدرآباد میں 21 جنوری 2025 کو بنجارہ ہلز کے بنجارہ فنکشن ہال میں ایک اہم کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا ۔ مسلم قوم کی ترقی اور تحفظ میں خواتین کے کردار کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس میں متعدد اہم شخصیات نے شرکت کی اور خواتین کے کردار پر روشنی ڈالی ۔اس تقریب میں دہلی، جے پور، کولکاتہ، بہار، مہاراشٹر، آندھرا پردیش سمیت ملک بھر کی متعدد ریاستوں سے 2000 سے زائد خواتین نے شرکت کی۔

اس موقع پر خواتین  کانفرنس 2025 کی کنوینر محترمہ اسماء ندیم نے مسلم گرلز ایسوسی ایشن اور مسلم ویمنز ایسوسی ایشن جیسے اقدامات کے ذریعے مسلم خواتین کو بااختیار بنانے میں ایسوسی ایشن کے 30 سالہ سفر پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں تعلیم، سماجی خدمت اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے شعبوں میں خواتین کی مسلسل کوششیں جاری  ہیں۔

اسما ء ندیم نے کہا کہ "ہم نےقوم میں  بیداری  پیدا کرنے، خواتین کو بااختیار بنانے، اور سماجی اصلاحات کو فروغ دینے میں انتھک محنت کی ہے۔ ہمیں اپنی قوم کی ترقی میں خواتین کے تعاون پر فخر ہے۔ تلنگانہ آل انڈیا مسلم ویمن اسوسی ایشن کی ریاستی صدر شمیم ​​فاطمہ نے قرآن پاک کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے اجتماع سے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ "سورہ الاحزاب میں مذکور خواتین کی صفات، جیسے مسلمات، مومنات اور ذکرات ذکر کیا گیا ہے۔

انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اپنے عقیدے، ثقافت اور تہذیب  کی حفاظت کریں۔ انہوں نے آج کے موجودہ ماحول میں  آج مسلم خاندانوں کو درپیش خطرات کے بارے میں خبردار کیا۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر اور تقریب کے مہمان خصوصی مولانا عبید اللہ اعظمی نے تعلیم کی اہمیت اور خدیجہ بنت خویلد جیسی خواتین کی خدمات پر اظہار خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں قوم  کی اسی لگن کے ساتھ  خدمت کرنی چاہیے جو ہمارے آباؤ اجداد نے کی تھی۔ مسلم   قوم  کی بقا تعلیم اور ہماری خواتین کے اتحاد پر منحصر ہے۔

انڈین مسلمز فار سول رائٹس کے صدر محمد ادیب نے کانفرنس میں خواتین کی فعال شرکت کو سراہتے ہوئے اسے مستقبل کے لیے امید کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کی ترقی کے لیے کوششیں وقف کرتے ہوئے غربت اور جہالت کے خلاف لڑنے کی ضرورت ہے۔

محترمہ عاصمہ شاہ، ماہر تعلیم اور مہمان خصوصی نے مضبوط معاشرے کے لیے خاندانی استحکام کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ  "ہمیں اپنے خاندانوں کو ترجیح دینے اور اپنے گھروں کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری  قوم کی بقا اس پر منحصر ہے ۔

آل انڈیا مسلم ویمنز ایسوسی ایشن کی صدر ڈاکٹر اسماء زہرہ نے اسلامی طریقوں اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے منظم کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے ہمیں اپنی ذاتی اور اجتماعی زندگی کے لیے ایک مکمل ضابطہ حیات دیا ہے۔ ہمیں اپنے عقیدے اور اقدار کی حفاظت کے لیے ایک ساتھ کھڑا ہونا  چاہئے۔

کانفرنس کا اختتام تعلیم، ثقافتی تحفظ اور کمیونٹی کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کی قرارداد کے ساتھ ہوا، جس میں مسلم کمیونٹی کے مستقبل کی تشکیل میں خواتین کے اہم کردار کی تصدیق کی گئی۔