ہماچل پردیش:مسلمانوں کے خلاف بجرنگ دل کی ریلی،اشتعال انگیز نعرے بازی
نئی دہلی،25جون :۔
سپریم کورٹ کی سخت گائڈ لائن کے باوجود متعدد ریاستوں میں مسلمانوں کے خلاف سر عام نفر آمیز ریلیوں اور اشتعال انگیز بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے ۔ اترا کھنڈ کے بعد اب ہماچل پردیش میں بھی مسلمانوں کے خلاف شر پسند تنظیمیں سر گرم ہو گئی ہیں اور مسلمانوں کو علاقے چھوڑ کر باہر جانے کی دھمکی دی جارہی ہے ۔ ہماچل پردیش سے بجرنگ دل کارکنان کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں سڑکوں پر مائک کے ذریعہ بجرنگ دل کے کارکنان مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کرتے نظر آ رہے ہیں ۔سوشل میڈیا پر وائل ہونے والے ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین سوال کر رہے ہیں کہ ابھی وزیر اعظم نے امریکہ دورے کے دوران ملک میں جمہوریت اور مساوات کا دعویٰ کیا تھا اور ادھر ملک میں شر پسند تنظیمیں مسلمانوں کے خلاف بیان بازی کر رہی ہیں اور ملک کی اکثریت کو مسلمانوں کے خلاف اکسا رہی ہیں ۔
معروف صحافی میر فیصل نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ویڈیو کو شیئر کیا ہے ۔ویڈیو ہمارچل پردیش کے بدسر اعلاقے کا بتایا جا رہا ہے ۔جہاں بجرنگ دل کے کارکنان نے مسلمانوں کے خلاف ریلی نکالی ،ریلی کےساتھ درجنوں لوگ بھگوا گمچھا پہنے شریک ہیں ،اور مسلمانوں کے خلاف نعرے بازی کی جا رہی ہے ۔ملا، قاضی نہیں چلے گا،دیش کے غداروں کو گولی مارو،،،کو،مسلمانوں کو بائیکاٹ کرو جیسے نعرے لگائے جا رہے ہیں ۔اس دوران بجرنگ دل کے کارکنان نے مسلمانوں کو ہماچل کی زمین چھوڑنے کی دھمکی دی ہے ۔
چونکہ یہ معاملہ ہماچل پردیش کا ہے اس لئے متعدد صارفین نے کانگریس کی سکھو حکومت پر سوال اٹھائے ہیں ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ کانگریس حکومت کرناٹک میں تو بجرنگ دل پر پابندی لگانے کی بات کہہ رہی تھی ،ان غنڈوں کے خلاف کب کارروائی کی جائے گی۔