ہماری دعاؤں کے سب سے زیادہ مستحق اہل فلسطین ہیں
دنیا بھر سے میدان عرفات میں جمع 20 لاکھ سے زائد حجاج کرام سے حج کے عظیم رکن وقوف عرفہ کے موقع پر خطبہ حج کے دوران ڈاکٹر الشیخ ماہر بن حمد المعیقلی کا خطاب
مکہ المکرمہ،15 جون :۔
آج مکہ مکرمہ میں دنیا بھر سے جمع 20 لاکھ سے زیادہ عازمین حج نے حج کے اہم رکن وقوف عرفہ کو ادا کیا۔اس دوران میدان عرفات میں سب سے بڑی مسجد مسجد نمرہ میں حجاج کرام نے خطبہ بھی سماعت کیا ۔مسجد الحرام کے امام اور خطیب ڈاکٹر الشیخ ماہر بن حمد المعیقلی نے کہا ہے کہ فلسطین میں جنگ پہنچ چکی وہاں ٹوٹ پھوٹ ہوچکی وہاں امن نہیں، کھانا اور پانی تک نہیں، سب سے زیادہ دعا کے مستحق اہل فلسطین ہیں ان کے لیے دعا کی جائے۔
وقوف عرفہ کے دوران مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ ڈاکٹر ماہر المعیقلی نے کہا کہ حج عبادت اور عبادت میں اخلاص کا مظہر ہے۔ یہ سیاسی نعروں یا دھڑے بندی کی جگہ نہیں ہے۔ اس کے لیے ان ضوابط اور ہدایات کی پابندی کی ضرورت ہے جو اس بات کو یقینی بنائے کہ حجاج اپنے مناسک اور شعائر کو ایمان اور پورے اطمینان کے ساتھ انجام دیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ متقی لوگوں کو فلاح کے ساتھ نجات دیتا ہے، قیامت کے دن انہیں دکھ نہ پہنچے گا، جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا اسے وہاں سے رزق ملے گا جہاں اسے گمان بھی نہیں ہوگا، جو متقی ہوگا اللہ اس کے گناہ معاف کرکے اس کا اجر بڑھا دے گا۔
انہوں نے کہا کہ عبادت صرف اللہ کی اور حکم صرف اللہ کا اور یہی دین ہے، اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے پیدا کیا، یہی توحید کی گواہی ہے۔
شیخ ڈاکٹر ماہربن حمد نے کہا کہ اللہ واحد ہے جس کا کوئی شریک نہیں ساری تخلیق اور معاملہ اللہ کے لیے ہے، اللہ نے فرمایا میری محبت نے ہر چیز کو گھیر رکھا ہے، اللہ پر توکل کرنے والوں پر اللہ کافی ہے، اللہ نے فرمایا میری رحمت نے ہر چیز کو ڈھانپا ہوا ہے، اللہ ہر چیز کا مالک ہے اور اس کا نازل کردہ قرآن سیدھی راہ دکھاتا ہے، اے لوگو اللہ سے ڈرو، تقوی ہی فلاح کا راستہ ہے، دنیا کی زندگی کہیں تمہیں دھوکے میں نہ رکھے۔
انہوں نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں، اللہ نے آپ ﷺ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا، اللہ نے محمد ﷺ کو نبیﷺ بنا کر بھیجا اور نبی کریم ﷺ کی پیروی کا حکم دیا بے شک اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کی پیروی کرنے والے ہی دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوں گے، رسول ﷺ کی اتباع کرنے والوں نے ہی فلاح پائی۔
شیخ ماہر بن حمد نے کہا کہ شیطان کے دھوکوں اور وسوسوں سے خود کو محفوظ رکھو، اے ایمان والوں اللہ کی بات کرو، انصاف کی بات کرو، اللہ پر توکل کرنے والوں کو دنیا و آخرت میں کامیابی ملتی ہے، متقی کو وہاں سے رزق ادا ہوگا جہاں سے اس کو گماں بھی نہ ہو گا، انسان کو خیر کے راستے پر چلنا چاپیے، اللہ تعالی عظیم ہے اور بہت بڑی حکمت والا ہے، اسلام نے حق دار کو حق ادا کرنے کا حکم دیا ہے اس لیے ایمان والوں حقوق العباد کا خیال رکھو اور زکوۃ ادا کرو۔
انہوں نے کہا کہ والدین کا نافرمان نہ دنیا میں کامیاب ہو گا اور نہ آخرت میں، اسلام امانت میں خیانت سے منع کرتا ہے، اللہ تعالی سننے اور دیکھنے والا ہے، اے ایمان والو، اللہ اور رسول ﷺ کی بات مانو، اللہ نے انسانوں کو اپنی عبادت کیلئے پیدا کیا، اللہ نے فرمایا، کسی کو ناحق قتل نہ کرو، جو تقوی کا راستہ اپنائے گا اللہ اسے معاف کر دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرے، کسی انسان کو ناحق قتل نہیں کرنا، اللہ نے فرمایا فیصلے عدل کے ساتھ کیا کرو، شراب اور جوا شیطانی عمل ہے۔
امام مسجد الحرام نے کہا کہ اپنے لیے دعائیں کرو، اپنے والدین کے لیے اور جس نے بھی صلہ رحمی کی اور تمہارے ساتھ نیکی کی ہے اس کے لیے دعا کرو، اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں دعا کرو، فرشتہ بھی کہے گا تمہیں بھی وہی ملے۔
شیخ ڈاکٹر ماہر بن حمد نے کہا کہ ان کے لیے دعا کرو جو مصیبتوں میں ہیں جیسا کہ فلسطین جہاں جنگ پہنچ چکی، ٹوٹ پھوٹ چکے ہیں، اہل فلسطین کے لیے دعا کرو وہاں پانی بھی نہیں ہے، بجلی بھی نہیں ہے، کھانا بھی نہیں ہے، جگہ نہیں ہے، امن نہیں ہے، اپنے ان فلسطینی بھائیوں کے لیے بھی خوب دعا کرو، سب سے زیادہ ان کے لیے دعا کرو، یہ مستحق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اور وہ بھی دعا کے حق دار ہیں جنہوں نے انہیں کھانا دیا، ایمبولینس دیں، احسان کیا، نیکی کی ان کے لیے بھی دعا کریں اور ان کے لیے بھی دعا کریں جو حرمین شریفین کی خدمت کے لیے اور اللہ کے مہمانوں کی خدمت میں مصروف ہیں۔
خطبہ کے اختتام پر شیخ ماہر المعیقلی نے کہا کہ آپ عرفات میں ایک ایسی عظیم حالت میں ہیں جس میں اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں کے سامنے آپ پر فخر کرتا ہے۔ یہ ایک باوقار مقام ہے اور یہ نیکی کا ایسا وقت ہے جس میں نیکیاں کئی گنا بڑھ جاتی ہیں۔ گناہوں کی بخشش کی جاتی ہے اور لوگوں کے درجات بلند کیے جاتے ہیں۔