ہلدوانی تشدد معاملہ:ونبھول پورہ کے علاوہ دیگر علاقوں سے کرفیو ہٹایا گیا، مجسٹریٹ جانچ کا حکم
نئی دہلی ،10فروری :۔
اتراکھنڈ کے نینی تال ضلع کے ہلدوانی کے ون بھول پورہ میں تشدد کے بعد وہاں حالات قابو میں ہیں۔ یہ پورا علاقہ پولیس اور آئی ٹی بی پی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ آج صبح سے کرفیو کے علاقے کی حدود میں ترمیم کر دی گئی ہے۔ اب ونبھول پورہ علاقے کو چھوڑ کر دیگر علاقوں سے کرفیو ہٹا دیا گیا ہے۔ اشیائے ضروریہ کی سپلائی معمول کے مطابق جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے کماوں کمشنر کو ہلدوانی کے ونبھول پورہ میں پیش آنے والے واقعہ کی مجسٹریل انکوائری کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایس ایس پی پرہلاد نارائن مینا نے بتایا کہ ہلدوانی کے ونبھول پورہ علاقے میں 8 فروری کو پیش آئے تشدد کے واقعہ کے سلسلے میں نینی تال پولیس نے 3 مقدمات درج کیے ہیں۔ ان میں سے ایک معاملہ میونسپل کارپوریشن کی بنیاد پر اور دو پولیس شکایت کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے کوشاں ہیں۔
نینی تال پولیس نے 19 نامزد اور ہزاروں نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ریاستی حکومت اس واقعہ میں ملوث شرپسندوں کی شناخت کرکے قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت کارروائی کرے گی۔ واقعے کے بعد ریاست بھر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
اس تشدد کے درمیان 6 افراد کی موت کی تصدیق بھی ہو چکی ہے، جبکہ 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ ہلدوانی میں کشیدہ حالات پیدا ہونے کے بعد پورے شہر میں انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی گئی اور اسکول و کالج بھی بند کر دیے گئے۔ شہر میں کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا تھا، لیکن اب باہری علاقوں میں کرفیو ختم کر دیا گیا ہے۔ ونبھول پورہ میں ہونے والے تشدد کے بعد اب پولیس نے ملزمین کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ پولیس نے اب تک 5 افراد کو گرفتار کیا ہے اور اس معاملے میں 19 افراد کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں 5,000 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔