ہلدوانی تشدد: زخمی محمد اسرار کی موت ، اموات کی تعداد 6 ہو گئی،دو دیگر کی حالت تشویشناک
نئی دہلی،13فروری :۔
اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں گزشتہ جمعرات کو ہوئی مبینہ پولیس فائرنگ میں زخمی ہونے والے محمد اسرار کی بھی منگل کو موت ہو گئی۔ 50 سالہ محمد اسرار اسپتال میں زیر علاج تھا۔ متوفی بنبھول پورہ تھانہ علاقہ کی غفور بستی کا رہنے والا تھا۔اسرار کی موت کے بعد آفیشیل مرنے والوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے دوران اسرار کو سر میں گولی لگی۔ گولی اس کے سر سے گزر گئی تھی اور علاج کے دوران آج اس کی موت ہوگئی۔8 فروری کو فائرنگ سے زخمی ہونے والے بنبھول پورہ کے رہائشی البشر، اسرار اور شاہنواز کو اسپتال میں داخل کرایا گیا، اس وقت تینوں کی حالت تشویشناک تھی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہلدوانی تشدد میں مرنے والوں کی تعداد 6 تک پہنچ گئی۔ 2 دیگر زخمیوں کی حالت بھی تشویشناک بتائی جاتی ہے، وہ سشیلا تیواری اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ دیگر زخمیوں کا بھی مختلف اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔اسرار کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ اسرار کی موت پر ردعمل دیتے ہوئے پولیس نے کہا کہ اس معاملے میں پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ کس کی موت گولی لگنے سے ہوئی۔
اپنے بیان میں پولیس نے کہا ہے کہ تشدد میں دیگر اموات کی وجوہات جاننے کے لیے فرانزک تحقیقات جاری ہیں۔
انڈیا ٹومارو سے بات کرتے ہوئے، مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال کے بعد تشدد پھوٹ پڑا، حالانکہ انتظامیہ اس کی تردید کرتی رہی ہے۔
تشدد کے بارے میں، ڈی ایم نے 9 فروری کو میڈیا کو بتایا تھا کہ، "پولیس اور انتظامیہ نے نہ تو کسی کو اکسایا، نہ کسی کو مارا اور نہ ہی کسی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ اپنے بیان میں، ڈی ایم نے یہ بھی کہا، "آتشزدگی کے بعد، ہجوم میں موجود شر پسندعناصر نے بنبھول پورہ پولیس اسٹیشن کو گھیر لیا۔ انہوں نے اس دعوے کی تردید کی کہ پولیس کی فائرنگ سے کسی کی موت ہوئی ہے اور کہا، ’’اس بات کی جانچ کی جائے گی کہ لوگوں کی موت کا سبب بننے والی گولی ہجوم نے چلائی یا پولیس نے‘‘۔تاہم انڈیا ٹومارو سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے پولیس پر فائرنگ کا الزام لگایا ہے۔
اس کے علاوہ، متعدد دیگر زخمیوں کا بھی مختلف اسپتالوں میں علاج ہو رہا ہے۔ پولیس نے اسرار کے جسم کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہلدوانی تشدد میں 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں تقریباً 100 پولیس والے بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ زخمیوں میں میونسپل کارکن، کچھ میڈیا کارکن اور عام لوگ بھی شامل ہیں۔