ہلدوانی تشدد:  تشدد کے الزام میں50 ،45 سال کی   بزرگ خاتون سمیت پانچ گرفتار

گرفتار شدگان کی تعداد89 ہو گئی،گرفتار خواتین میں بیوہ ماں اور اس کی دو بیٹیاں بھی شامل

ہلدوانی،نئی دہلی ،02مارچ :۔

گزشتہ ماہ  اتراکھنڈ کے بن بھولپورہ علاقہ میں غیر قانونی طور پر تعمیر قرار دے کر ایک مسجد اور مدرسہ کو مسمار کئے جانے کے بعد بھڑکے تشدد میں اب پولیس نے پانچ خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔  پانچ خواتین کی گرفتاری کے بعد اب گرفتار شدگان کی تعداد 89 ہو گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نینی تال کے ایس ایس پی نے بتایا کہ بن بھولپورہ میں پتھراؤ، آگزنی اور گولی باری کے واقعات کے سلسلہ میں کل 89 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان کے مطابق جمعہ کے روز 5 خواتین شہناز، سونی، شمشیر، سلمیٰ اور ریشما کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ان تمام پانچوں خواتین کا تعلق بن بھولپورہ سے ہے۔پولیس کا الزام ہے کہ یہ خواتین 8 فروری کو ہوئے تشدد میں ملوث تھیں۔پولیس ٹیم  کا دعویٰ ہے کہ جائے وقوعہ کے آس پاس کے سی سی ٹی وی اور دیگر شواہد کو اسکین کرنا شروع کر دیا۔ واقعے میں ملوث خواتین کی شناخت ہوگئی۔ اس کے بعد پولیس نے اس معاملے میں پانچ خواتین کو گرفتار کر لیا۔ ان خواتین میں ماں اور بیٹی بھی شامل ہیں جن کے شوہر اور والد کا پہلے انتقال ہو چکاہے۔گرفتار خواتین میں سے ایک خاتون کی عمر 50 سال ہے جبکہ دو خواتین کی عمر 45 سال اور ایک خاتون کی عمر 33 سال ہے۔ پولیس نے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 147، 148، 307، 332، 353، 435، 427، 120B، 3/4 عوامی املاک کو نقصان کی روک تھام ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ طبی معائنے کے بعد سبھی کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ بن بھولپورہ تشدد کے دوران 6 افراد کی موت ہوئی تھی جبکہ عام شہریوں اور پولیس اہلکاروں سمیت 250 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔  ہنگامہ آرائی کے بعد بڑے پیمانے پر پولیس نے تلاشی کارروائی اور تفتیش کے نام پر مسلمانوں کے گھروں ، دکانوں اورمکانوں کے علاوہ گاڑیوں کو نقصان پہنچایا تھا۔پولیس پر الزام تھا کہ انہوں نے رات کے اندھیرے میں مقامی مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر خواتین کے ساتھ بد سلوکی کہ اور ان کے ساتھ مار پیٹ کی ۔