ہریدوار: کار ٹچ ہو جانے کا الزام لگا کرکانوڑیوں نے مسلم کار ڈرائیور  کے ساتھ جم کرمار پیٹ کی

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ،کار میں بھی توڑ پھوڑ کی ،کار میں سوار خواتین اور بچوں نے خوف کے عالم میں بھاگ کر اپنی جان بچائی

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ،07 جولائی :۔

کانوڑ یاترا ابھی شروع نہیں ہوا ہے لیکن اس سے قبل ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ و مار پیٹ کی خبریں آنے لگی ہیں ۔ہر سال کانوڑ یاترا کے دوران اس طرح کی خبریں معمول بنتی جا رہی ہے جہاں کانوڑ یاترا میں شامل ’عقیدت مند‘کسی گاڑی کے چھو جانے یا راستہ نہ دینے پر مار پیٹ  کرتے ہیں خاص طور پر  اگر گاڑی والا مسلم ہو تو بھی اس کے ساتھ مار پیٹ اور توڑ پھوڑ کانوڑیوں کا ’حق ‘ بن جاتا ہے ۔تازہ معاملہ اتراکھنڈ کے ہریدوار کے منگلور میں  گزشتہ روز کانوڑیوں  نے ہنگامہ کھڑا کر دیا، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔معلومات کے مطابق ایک مسلم خاندان کار میں کہیں جا رہا تھا، گاڑی میں خواتین اور چھوٹے بچے بھی سوار تھے۔

راستے میں کار سے مبینہ طور پر کانوڑ کو ٹچ ہوگیاتھا۔ جس کے بعد کانوڑیوں  نے کار میں توڑ پھوڑ کی  اور گاڑی چلانے والے نوجوان کی پٹائی کی اور اس کے کپڑے پھاڑ دیے اس دوران کار میں بیٹھی خواتین اور بچے چیختے رہے اور چلاتے رہے ،ان کے ساتھ بد سلوکی کی گئی ،وہ کسی طرح کار سے بھاگ کر اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے۔

صحافی ذاکر علی تیاگی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر اس واقعہ کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مینگلور، ہریدوار میں، کانوڑیوں نے نہ صرف ایک مسلم خاندان کی گاڑی کی توڑ پھوڑ کی بلکہ کار کے مسافروں کو بھی مارا پیٹا، کار کو مکمل طور پر نقصان پہنچایا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح انہوں نے ایک مسلم خاندان پر ٹیکسی چھونے کا الزام لگاتے ہوئے نشانہ بنایا!

مذہبی یاترا کی آڑ میں کچھ غنڈے بھی کانوڑ کو کندھوں پر اٹھائے ہوئے ہیں اور پورے ایک ماہ تک گاڑیوں اور ڈھابوں کو نشانہ بنائیں گے۔انہوں نے لکھا کہ یہ کانوڑ کے بھیس میں غنڈے ہیں ۔

عام طور پر دیکھا جاتا ہے کہ ہنگامہ آرائی کے دوران کانوڑیئے اس بات کا بھی خیال نہیں کرتے کہ گاڑی میں بچے اور خواتین بھی ہیں اور اس ہنگامہ آرائی کا ان کے ذہنوں پر کیا اثر ہوگا۔ انہیں ہنگامہ کرنے کے لیے صرف ایک بہانے کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ شروع ہو جاتے ہیں ہے۔ پچھلے کئی سالوں سے کانوڑ یاترا کے دوران اس طرح کے واقعات منظر عام پر آ رہے ہیں۔