ہریانہ: ماب لنچنگ میں ملوث 10 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج
پلول میں پالتو جانور لے جانے والے مسلم نوجوان یوسف کو مبینہ گؤ رکشکوں نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا
نئی دہلی ،29 جنوری :۔
ہریانہ میں حکومت کی سر پرستی اور پولیس انتظامیہ کی شہ پر نام نہاد گؤ رکشکوں کے حوصلے بلند ہیں ۔ وہ کسی بھی مسلم شخص کو جانور لے جاتے ہوئے دیکھتے ہیں تو اس پر گؤ کشی اور جانوروں کی اسمگلنگ کا الزام عائد کر کے تشدد کرتے ہیں ۔یہ واقعات آئے دن بڑھتے جا رہے ہیں اس کے پیچھے پولیس اور انتظامیہ کی نام نہاد گؤ رکشکوں کو کھلی چھوٹ ہے۔ حالیہ دنوں میں گزشتہ 24 جنوری بروز جمعہ کو ایسے ہی ایک واقعہ پیش آیا جس میں پالتو جانور لے جا رہے ایک مسلم نوجوان کو پیٹ پیٹ کر نام نہاد گؤ رکشکوں نے قتل کر دیا ۔ جس کے خلاف لواحقین اور مقامی مسلمانوں نے آواز اٹھائی اور احتجاج کیا جس کے بعد پولیس نے ماب لنچنگ میں ملوث دس افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق معاملہ ہریانہ پلو ل کے نیشنل ہائی وے-19 پر واقع میترول گاؤں کا ہے۔جہاں شدت پسندوں نے گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں ایک مسلم نوجوان یوسف کی بے دردی سے پٹائی کی، جس کے بعد اس کی علاج کے دوران موت ہو گئی، یہ واقعہ جمعہ 24 جنوری کو پیش آیا۔
معلومات کے مطابق، مترول گاؤں کے قریب کچھ لوگوں نے ایک گاڑی کو روکا جس میں 3 گائیں تھیں، گاڑی کو روی نامی نوجوان چلا رہا تھا اور یوسف موٹر سائیکل پر گاڑی کی نگرانی کر رہا تھا۔ بنیاد پرستوں نے دونوں کو پکڑ کر مارنا شروع کر دیا۔ مسلمان ہونے کی وجہ سے یوسف کو مبینہ گؤ رکشکوں نے بری طرح زدوکوب کیا، جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہو گیا، اسی دوران پولیس نے موقع پر پہنچ کر دونوں نوجوانوں کو بچا لیا۔اس دوران روی کو معمولی چوٹیں آئیں لیکن یوسف کی حالت تشویشناک تھی، اسے فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں سے ڈاکٹروں نے اسے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال ریفر کردیا، جہاں علاج کے دوران یوسف کی موت ہوگئی۔
اطلاعات کے مطابق گاؤں گھوڈ پور کا رہائشی یوسف مویشی پروری کرتا تھا، اس نے 30 کے قریب جانور پال رکھے تھے اور دودھ کا کاروبار کر رہا تھا۔جمعہ کی شام، وہ گاوں ناگلہ سے ایک دودھ والا جانور اس کے بچھڑے کے ساتھ خرید کر ایک ٹیمپو میں گھر لے جا رہا تھا، اسی دوران مبینہ گائے کے محافظوں نے اسے روک لیا اور بے رحمی سے پیٹنا شروع کر دیا۔
واقعے کے بعد مقتول کے لواحقین نے 2 گھنٹے تک مظاہرہ کیا اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔اس معاملے میں پولیس نے 10 نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے اور یوسف اور روی کے خلاف گؤ کشی کا بھی مقدمہ درج کیا ہے۔منڈکاٹی تھانے کی انچارج رینو شیخاوت کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور جلد ہی سب کو گرفتار کر لیا جائے گا۔