ہریانہ فساد:متاثرہ بزرگ کلو کی مدد کے لئے بڑھے ہاتھ،سماجی کارکن یوگیتا نے دکان کھلواکر مدد کی

نئی دہلی،08اگست :۔

ہریانہ کے نوح اور میوات میں فرقہ وارانہ فسادات کے بعد حکومت کی جانب سے چلائی گئی انہدامی کارروائی میں ہزاروں افراد نے اپنا آشیانہ اور روزی روٹی کا ذریعہ کھو دیا۔فساد زدہ مسلمانوں پر دوہری مار پڑی ہے ۔ ایک طرف شرپسندوں نے فسادات کے دوران ان کے دکان اور مکان کو لوٹ لیا دوسری طرف جو کچھ باقی بچا تھا اسے حکومت نے سرکاری بلڈوزر چلا کر ختم کر دیا۔اس دوران کچھ انصاف پسند بھی میدان میں آئے ہیں جنہوں نے غریب اور بے سہاروں کی مدد کے لئے ہاتھ بڑھایا۔ایسے ہی لوگوں میں ایک نام ہے سماجی کارکن یوگیتا بھیانا کا۔انہوں نے فساد کے دوران اپنی واحد روزی روٹی کا ذریعہ کھو چکے کلو کے  لئے مدد کا ہاتھ بڑھایا اور انہیں اپنے پیسوں سے ایک دکان کھول کر ان کے حوالے کی ہے ۔

صحافی ذاکر علی تیاگی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والی ہماری ساتھی یوگیتا بھیانا نے بزرگ کلو کی دکان کھول کر مدد کی ہے ۔یہ پیغام ہے کہ انسانیت ابھی باقی ہے ۔یوگیتا بھیانا نے ٹین شیڈ سے بنی ایک دکان کلو کے حوالے کی ہے اور اس دکان میں کچھ سامان بھی رکھوایا ہے ۔ یوگیتا کا کہنا ہے کہ ہماری یہ کلو کے لئے ایک چھوٹی سی مدد ہے ،ابھی دکان میں سامان کم ہے ،ہمارے ذریعہ اور بھی لوگ مدد کر رہے ہیں جلد ہی ان کی دکان ہری بھری ہو جائے گی اور ان کی زندگی پٹری پر لوٹ آئے گی ۔ انہوں نے اس موقع پر متاثر ہ بزرگ کلو سے کہا کہ آپ کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ہم سب آپ کے ساتھ ہیں ۔یوگیتا نے لکھا کہ نقل مکانی کر کے   گاؤں سے شہر آئے، لاکھ مشکلات کے بعد ذریعہ معاش ملا، بوڑھے چچا نے خاندان کو پالنے کے لیے دکان بنا ئی۔یکم اگست کو گڑگاؤں کے سیکٹر 67 میں کچھ نفرت پسندوں نے کلو میاں کی لحاف، کمبل اور تکیے کی دکان کو آگ لگا دی تھی۔آج ایک نئی دکان تحفے میں دی گئی ہے، دکان میں کچھ سامان بھی رکھا گیا ہے، امید ہے زندگی جلد پٹری پر آجائے گی!!اس موقع پر متاثرہ بزرگ نے خوشی کا اظہار کیا اور یوگیتا سیانا کی تعریف کی ۔

واضح رہے کہ کلو کی گروگرام میں تکیہ،کمبل اور رضائی وغیرہ کی چھوٹی سی دکان تھی جس سے وہ اپنا گزارہ کر رہے تھے ۔ فساد کے دوران ہندو شدت پسندوں نے ان کی دکان کو بھی جلا کر راکھ کر دیا تھا۔ سوشل میڈیاپر کلو کی جلی ہوئی دکان سے خاک ہو چکے سامان کو نکالتے ہوئے ویڈیو وائرل ہوا تھا جس کے بعد لوگوں نے ان کی مدد کے لئے ہاتھ بڑھایا۔