ہریانہ شکست پر جائزہ میٹنگ میں راہل گاندھی سخت برہم
کانگریس کے مقامی رہنماؤں پر پارٹی سے بڑھ کر ذاتی مفاد کو زیادہ اہمیت دینے کا الزام عائد کیا
نئی دہلی ،10 اکتوبر :۔
ہریانہ انتخابات میں شکست کے بعد کانگریس کا حوصلہ پست ہے۔خود راہل گاندھی اس شکست کو ہضم کرنے سے قاصر ہیں ۔ جہاں ہر طرف الیکشن سے قبل بی جے پی کے خلاف ماحول بتایا جا رہا تھا اور کانگریس کو یکطرفہ جیت کی پیش گوئی کی جا رہی تھی وہیں نتائج نے کانگریسی رہنماؤں کے ہوش اڑا دیئے ہیں ۔ اس شکست کو لے کر آج کانگریس پارٹی کی ایک جائزہ میٹنگ ہوئی، جس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مقامی لیڈروں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذاتی مفادات کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ یہ میٹنگ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائش گاہ پر ہوئی، جس میں پارٹی قیادت کے سینئر لیڈران موجود تھے۔
رپورٹ کے مطابق ہریانہ انتخابات میں شکست کو لے کر منعقدہ کانگریس پارٹی کی اس میٹنگ میں پارٹی صدر اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے علاوہ تنظیم کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، ہریانہ کے ریاستی صدر ادے بھان، بھوپیندر سنگھ ہڈا، انچارج دیپک بابریا نے شرکت کی۔ اور ہریانہ کے مبصر اشوک گہلوت بھی موجود تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کانگریس پارٹی کی یہ میٹنگ بے نتیجہ ختم ہو گئی ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ شکست پر بات کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی۔
راہل گاندھی نے ہریانہ انتخابات میں پارٹی کی شکست پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہریانہ میں لیڈروں کی دلچسپی زیادہ رہی، جس کی وجہ سے پارٹی کی دلچسپی گھٹ گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ میں راہل گاندھی مقامی اور ریاستی قیادت پر زیادہ ناراض نظر آئے۔
کانگریس پارٹی کی یہ میٹنگ زیادہ دیر نہیں چلی بلکہ آدھے گھنٹے میں ختم ہوگئی۔ کانگریس لیڈر اجے ماکن نے کہا کہ شکست کی وجوہات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سابق سی ایم بھوپندر سنگھ ہڈا اور کماری شیلجا کے درمیان اختلافات پر اجے ماکن نے کہا کہ شکست کی بہت سی وجوہات تھیں۔ جس میں الیکشن کمیشن سے لے کر رہنماؤں کے اختلافات شامل ہیں۔ ان تمام وجوہات پر بحث ہوئی اور آگے بھی بحث کی جائے گی۔