ہریانہ: انتخابات سے متعلق شکایات پر الیکشن کمیشن کے جواب سے کانگریس غیر مطمئن
کانگریس پارٹی نے الیکشن کمیشن کے انداز پر اٹھائے سوال،جواب کے ذریعہ خود کو کلین چٹ دینے کا الزام عائد کیا
نئی دہلی،02 نومبر :۔
کانگریس نے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کمیشن میں شکایت کی تھی۔ جس پر الیکشن کمیشن نے جواب دیا ہے۔تاہم، کانگریس الیکشن کمیشن کے جواب سے غیر مطمئن ہے اور اس نے الیکشن کمیشن پر خود کو کلین چٹ دینے کا الزام لگایا ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس نے الزام لگایا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی بیٹری سے متعلق شکایات پر وضاحت فراہم کرنے کے بجائے الجھن پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اور شکایات کا واضح جواب نہیں دیا گیا۔ کانگریس نے کہا کہ ہریانہ انتخابات سے متعلق اپنی شکایات پر وضاحت دینے کے بجائے کمیشن نے مبہم جواب دیا۔
کانگریس نے الیکشن کمیشن کو لکھے ایک خط میں کہا، "ہریانہ انتخابات سے متعلق ہماری شکایات واضح تھیں، الیکشن کمیشن نے پہلے کی طرح ڈھلمل رویہ اپناتے ہوئے شکایتوں کو رفع دفع کیا ہے۔پارٹی نے طنز کیا کہ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ الیکشن کمیشن نے خود کو کلین چٹ دے دی ہے۔ ہریانہ انتخابات سے متعلق شکایات پر اس کے ردعمل کا لہجہ تکبر سے بھرا ہوا تھا۔ق
ابل ذکر ہے کہ ہریانہ میں 5 اکتوبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 90 میں سے 48 سیٹیں جیت کر اپنا اقتدار برقرار رکھا، جب کہ کانگریس نے 37، انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) نے دو اور آزاد امیدواروں نے تین سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔
انتخابی نتائج کے بعد، کانگریس نے سوالات اٹھائے تھے اور ہریانہ کی 26 اسمبلی سیٹوں کے کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر گنتی کے دوران الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ‘کنٹرول یونٹ’ میں بیٹری کی سطح 99 فیصد ظاہر ہونے پر وضاحت طلب کی تھی۔الیکشن کمیشن نے کانگریس کے اعتراض کا جواب دیا ہے، جس سے کانگریس غیر مطمئن ہے اور اس نے الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام بھی لگایا ہے۔
پارٹی نے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کو لکھے گئے جوابی خط میں یہ بھی طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر الیکشن کمیشن نے اپنے غیر جانبدار کردار کو مکمل طور پر ختم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے تو وہ اس سمت میں اہم پیش رفت کر رہا ہے۔
کانگریس کی طرف سے الیکشن کمیشن کو بھیجے گئے خط پر پارٹی کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا، پارٹی کے خزانچی اجے ماکن، کانگریس کے سینئر لیڈر ابھیشیک سنگھوی اور کچھ دوسرے لیڈروں کے دستخط ہیں۔
کمیشن نے 29 اکتوبر کو ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بے ضابطگیوں سے متعلق کانگریس کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ پارٹی مجموعی انتخابی نتائج کی ساکھ کے بارے میں وہی شکوک پیدا کر رہی ہے جیسا کہ اس نے ماضی میں کیا تھا۔
کمیشن کو بھیجے گئے جوابی خط میں، کانگریس نے کہا، "ہم نے اپنی شکایات پر آپ کے جواب کا بغور مطالعہ کیا ہے، یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ الیکشن کمیشن نے خود کو کلین چٹ دے دی ہے۔ کانگریس نے کہا ہے، ”ہم عام طور پر اسے نظر انداز کردیتے۔ "لیکن کمیشن کے ردعمل کا لب و لہجہ، استعمال کی گئی زبان اور کانگریس کے خلاف لگائے گئے الزامات ہمیں رد عمل کا اظہار کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔
کمیشن کے رویے پر، کانگریس نے کہا، "ہم نہیں جانتے کہ معزز کمیشن کو کون مشورہ دے رہا ہے یا رہنمائی کر رہا ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ کمیشن یہ بھول گیا ہے کہ یہ آئین کے تحت تشکیل دیا گیا ادارہ ہے، جس کی کچھ اہم ذمہ داری ہے۔