ہریانہ الیکشن: بی جے پی کی پہلی فہرست جاری، پارٹی  رہنماؤں میں ناراضگی اور افراتفری

نئی دہلی،06 ستمبر :۔

جیسے جیسے ہریانہ اسمبلی انتخابات قریب آ رہے ہیں، انتخابی جوش و خروش بڑھتا جا رہا ہے۔ پارٹیوں کے امیدواروں کی فہرستیں بھی آنا شروع ہو گئی ہیں۔ دریں اثنا، بھارتیہ جنتا پارٹی نے بدھ کو 67 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے، جس کے بعد ہریانہ بی جے پی میں پارٹی چھوڑنے والے رہنماؤں کی  لائن  لگ گئی ہے۔ہریانہ بی جے پی میں افرا تفری کا ماحول ہے۔ پہلی مرتبہ جاری کی گئی لسٹ چند گھنٹوں بعد ہی واپس لے لی گئی تھی لیکن اس کے بعد لسٹ تبدیلی کے بعد جاری کی گئی ۔

بی جے پی نے اپنی پہلی فہرست میں کئی سابق ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کو چھوڑ کر پارٹی میں شامل ہونے والے رہنماؤں کو ٹکٹ دیا ہے، حالانکہ بی جے پی کی طرف سے جاری کردہ امیدواروں کی فہرست میں کئی بڑے لیڈروں کے نام غائب ہیں۔ اس سے ناراض ہو کر کئی لیڈر پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔مطلوبہ اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے متعدد سینئر رہنما آنسو پوچھتے اور روتے نظر آئے۔

بتایا جاتا ہے کہ کئی سابق ایم ایل اے بشمول کابینی وزراء اور بی جے پی کسان مورچہ کے ریاستی صدر نے ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان استعفوں میں ہریانہ کے کابینہ وزیر چودھری رنجیت سنگھ چوٹالہ کا نام بھی شامل ہے۔

چودھری رنجیت سنگھ چوٹالہ نے بی جے پی کی جانب سے انہیں رانیہ اسمبلی سے ٹکٹ نہ دینے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ وہ کسی بھی حالت میں رانیہ اسمبلی سے الیکشن لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے مجھے ڈبوالی سے الیکشن لڑنے کی پیشکش کی تھی، لیکن میں نے اسے ٹھکرا دیا۔

حصار کے بی جے پی ضلع نائب صدر ترون جین نے بھی بی جے پی سے تعلقات توڑ لیے۔ کمل گپتا کو ٹکٹ دینے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

بی جے پی بزنس سیل کے ریاستی کوآرڈینیٹر نوین گوئل نے بھی بی جے پی کو الوداع کہا۔ انہیں گروگرام اسمبلی سے بی جے پی کا مضبوط دعویدار سمجھا جاتا تھا۔ پارٹی نے مکیش شرما کو گروگرام سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ نوین گوئل نے گروگرام سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔

بی جے پی کسان مورچہ کے ریاستی صدر اور سابق ایم ایل اے سکھویندر ماندھی کے حامیوں نے چرخی-دادری ضلع کے بدھرا سے ٹکٹ منسوخ ہونے کے بعد سڑکوں پر آکر اپنے غصے کا اظہار کیا۔

امید سنگھ پٹواس کو یہاں سے ٹکٹ دیے جانے کے بعد سکھویندر ماندھی کے حامیوں نے بی جے پی کی ‘میت’ نکالی اور پتلا بھی جلایا۔ بی جے پی سے استعفیٰ دینے والوں کی فہرست میں سنیل راؤ، آدتیہ چوٹالہ، ساوتری جند ل، سونی پت کی سابق کابینہ وزیر کویتا جین کے نام شامل ہیں۔

اس کے ساتھ ہی رتیہ سے ٹکٹ نہ ملنے پر لکشمن ناپا نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ جلد ہی کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔بی جے پی نے رتیہ سے سنیتا دوگل کو ٹکٹ دیا ہے۔ ہریانہ بی جے پی او بی سی مورچہ کے ریاستی صدر اور سابق وزیر کرنادیو کمبوج نے اندری اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔واضح رہے کہ ہریانہ کی تمام 90 اسمبلی سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی۔ جبکہ انتخابات کے نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔