ہریانہ:فرقہ وارانہ فساداور کھٹر سرکار کی یکطرفہ انہدامی کارروائی کے خلاف جامعہ ملیہ میں طلباء کا احتجاج
مختلف ریاستوں کے طلباء میواتی اسٹوڈینٹس یونین کے بینر تلے متحد ہو کر نوح اور گروگرام میں فرقہ وارانہ فسادات کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا،کھٹر سرکار کے خلاف نعرے بازی
نئی دہلی ،08 اگست :۔
ہریانہ کے نوح اور میوات میں ہوئے حالیہ فرقہ وارانہ فسادات کے بعد ہریانہ کی کھٹر سرکار کی مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ انہدامی کارروائی پر ہر طرف سوال اٹھائے جا رہے ہیں ۔گزشتہ روز پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے کھٹر سرکار کو پھٹکار لگاتے ہوئے سوال کھڑے کئے تھے کہ ایک ہی طبقے کی دکانوں اور مکانوں کے خلاف انہدامی کارروائی کیوں کی جا رہی ہے ۔ہائی کورٹ کے علاوہ ملک کا انصاف پسند طبقہ بھی سوال کھڑے کر رہا ہے ۔جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلباء کے گروپ نے کھٹر سرکار کی اس نا انصافی کے خلاف جامعہ کیمپس میں احتجاج کیا۔ اس دوران پولیس کی بھاری نفری موجود تھی ۔پیر کو جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے کیمپس میں انصاف کے لیے مختلف ریاستوں کے طلبہ "میواتی اسٹوڈنٹ یونین” کے بینر تلے جمع ہوئے اورہریانہ کے نوح ضلع میں تشدد کے حالیہ واقعہ کی مذمت کی اور متاثرین کے ساتھ اظہار یکجتی کیا۔
میواتی طلباء کی قیادت میں ہونے والے اس احتجاج میں شامل طلباء نے نوح کے پر امن علاقے کو تباہی سے دو چار کرنے والے اس تشدد کے ذمہ داران کے خلاف متحد ہو کر کارروائی کا مطالبہ کیا ۔
مکتوب میڈیا میں شائع جامعہ کی ماس کمیونیکیشن کی طالبہ اسما کی رپورٹ کے مطابق جامعہ کے ایک طالب علم مبشر نے کہا: "گھروں اور دکانوں کو بلڈوز کرنا فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔ بے گھر میواتی مسلمانوں کی تیزی سے بحالی ہو ،انہیں منصفانہ معاوضہ دیا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا، ’’مسلم نوجوانوں کی یک طرفہ تحقیقات اور من مانی گرفتاریوں پر روک لگے۔ مونو مانیسر اور بٹو بجرنگی کی اشتعال انگیزیوں نے تشدد کی اس لہر کو بھڑکا یا، اور اس میں ریاست کی شمولیت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ میوات میں پھیلے خوف و ہراس میں زندگی گزار رہے میواتی مسلمانوں سے جامعہ کے طلبا یکجہتی کا اظہار کر تے ہیں اور اس گھناؤنے اشتعال انگیزی کے متاثرین کے لیے غیر متزلزل حمایت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
بی اے پروگرام کی ڈگری حاصل کرنے والے جامعہ کے ایک طالب علم کامل نے بتایا کہ "جامعہ کے طلباء، میواتی اسٹوڈنٹ یونین کے بینر تلے متحدہو کر حکومت کی ظالمانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہیں ،جنہوں نے میواتی کمیونٹی کے خلاف تشدد اور لوٹ مار کو جنم دیاہے۔ میوات تشدد کے ذمہ داروں کی فوری گرفتاری کا بھی مطالبہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میوات میں جو المناک واقعات رونما ہوئے وہ نفرت پر مبنی سیاست کا نتیجہ تھے، اور جن لوگوں نے ان کی منصوبہ بندی کی ان کا احتساب ہونا چاہیے۔‘‘