ہریانہ:رمضان کے مہینے میں پانی کے لیے ترس رہے ہیں کھلوکا گاؤں کے مسلمان
پمپ آپریٹر کی غنڈہ گردی کہا وزیراعلیٰ کے کہنے پر بھی پانی نہیں دوں گا،متعلقہ محکمہ کے افسران کو شکایت کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہوا
پلول ،19اپریل :۔
ہریانہ میں رمضان کے مہینے میں شدت کی گرمی پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد ایک پمپ آپریٹر کی ضد کی وجہ سے زبر دست پریشانیوں کا سامنا کرنے پر مجبور ہے ،پمپ آپریٹر کی غنڈہ گردی کے سامنے لوگ بے بس ہیں ۔معاملہ پلول ضلع کے گاؤں کھلوکا سے متعلق ہے، یہ ایک مسلم اکثریتی گاؤں ہے جس کی آبادی تقریباً 10 ہزار بتائی جاتی ہے، رمضان کا مہینہ ہونے کی وجہ سے گاؤں والوں کو سحری اور افطاری کے وقت پانی کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن پمپ آپریٹر کا اصرار ہے کہ وہ پانی نہیں دے گا۔
پمپ آپریٹر کا کہنا ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ کے کہنے پر بھی پانی فراہم نہیں کریں گا۔ پمپ آپریٹر کے دھمکی کی آڈیو ریکارڈنگ بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ زمین کے نیچے کھارا پانی ہے جو پینے کے قابل نہیں ہے۔ اس وجہ سے ہمیں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے واٹر سپلائی پر انحصار کرنا پڑتا ہے لیکن بار بار عہدیداروں کو اطلاع دینے کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہورہا ہے۔کھلوکا گاؤں کے نمبردار یحییٰ خان کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے بوسٹنگ اسٹیشن کے ملازم سے بات کی تو اس نے کہا کہ وہ اپنی مرضی سے پانی فراہم کریں گے۔گاؤں والوں کے مطابق محکمہ پبلک ہیلتھ کا عملہ عرصہ دراز سے پینے کے پانی کی فراہمی میں غفلت برت رہا ہے۔ جس کی وجہ سے رمضان المبارک میں بھی لوگوں کو سحری اور افطاری کے اوقات میں پانی نہیں مل رہا ہے۔
متعلقہ ملازم کی کال ریکارڈنگ سوشل میڈیا پر موجود ہے جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ وہ وزیراعلیٰ کے کہنے کے باوجود پانی فراہم نہیں کرے گا ۔ سر پنج کا کہنا ہے کہ محکمہ کے افسران سے شکایت کی گئی ہے۔ اس تناظر میں وزیر اعلیٰ کے دورہ کے دوران گاؤں والوں نے ایک تحریری شکایت بھی دی ہے۔ محکمہ صحت عامہ کے جونیئر انجینئر عارف انصاری نے بتایا کہ پانی کی فراہمی کے ذمہ دار ٹھیکیدار کوبھی اس بارے میں خبردار کر دیا گیا ہے۔