ہجومی تشدد کے واقعات پر ریاستی حکومتوں کی عدم سنجیدگی پر سپریم کورٹ سخت
سپریم کورٹ نے 5 ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو ماب لنچنگ کے خلاف پی آئی ایل میں جوابی حلف نامہ داخل نہ کرنے پر سخت انتباہ دیا اور حکم کی عدم تعمیل پر چیف سکریٹریز کو ذاتی طور پر موجود رہنے کی ہدایت دی
نئی دہلی ،06 نومبر :۔
ملک میں ماب لنچنگ کے بڑھتے واقعات خاص طور پر نام نہاد ’گؤ رکشکوں ‘ کے ذریعہ ہجومی تشدد پر ملک کا دانشور طبقہ فکر مند اور تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے ۔اس سلسلے میں منگل کے روز نیشنل فیڈریشن آف انڈین ویمن (این ایف آئی ڈبلیو) کی جانب سےسپریم کورٹ میں داخل کی گئی ایک عرضی پر عدالت عظمیٰ نے سماعت کی ۔عدالت نے ماب لنچنگ کے واقعات پر ریاستوں کی غیر سنجیدگی پر سخت پھٹکار لگائی اور پانچ ریاستوں، آسام، چھتیس گڑھ، تلنگانہ، مہاراشٹر اور بہار کو انتباہ جاری کیا کہ وہ اگلی تاریخ تک ہجومی تشدد اور خاص طور پر گؤ رکشکوں‘ کے ذریعہ پیش آئے والے واقعات پر اپنے جوابی حلف نامہ داخل کریں۔
اس سلسلے میں جسٹس بی آر گو ئی اور کے وی وشوناتھن کی بنچ نے حکم دیا کہ جوابی حلف نامہ پانچ ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کے ذریعہ داخل کیا جائے گا۔ اگر وہ حلف نامہ داخل کرنے میں نا کام رہتے ہیں تو چیف سکریٹریز خود عدالت کے سامنے موجود رہیں گے اور وجہ بتائیں گے کہ ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جانی چاہئے۔
لائیو لا کی رپورٹ کے مطابق عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ اگر مذکورہ ریاستوں کی طرف سے جوابی حلف نامے داخل نہیں کیے گئے، تو مذکورہ ریاستوں کے چیف سیکریٹریز سماعت کی اگلی تاریخ پر ذاتی طور پر عدالت میں موجود رہیں گے تاکہ یہ بتائیں کہ ان کے خلاف عدالت کے احکامات کی عدم تعمیل پر کارروائی کیوں نہیں کی جانی چاہیے۔ خیال رہے کہ این ایف آئی ڈبلیو کی طرف سے ایڈوکیٹ نظام پاشا پیش ہوئے۔
سپریم کورٹ ہندوستان میں لنچنگ کے معاملات سے متعلق نیشنل فیڈریشن آف انڈین ویمن (این ایف آئی ڈبلیو) کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔ این ایف آئی ڈبلیو نے عدالت عظمیٰ پر زور دیا ہے کہ وہ حکام کو "تحسین پونا والا کیس کے نتائج اور ہدایات کے لحاظ سے” فوری کارروائی کرنے کا حکم جاری کرے۔
سپریم کورٹ کے ذریعہ جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق، ہر ضلع میں ایک نوڈل افسر کا تقرر ہونا ضروری ہے جو پولیس سپرنٹنڈنٹ کے درجے سے نیچے نہ ہو تاکہ ہجومی تشدد اور گائے کی حفاظت کے واقعات کو روکا جا سکے۔ فیصلے کی تاریخ کے تین ہفتوں کے اندر، ریاستی حکومتوں کو ان متاثرہ اضلاع کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے جہاں لنچنگ کے واقعات ہوئے ہیں۔ریاستی حکومتیں اس فیصلے کی تاریخ سے ایک ماہ کے اندر سی آر پی سی کی دفعہ 357 اے کے تحت لنچنگ/ہجومی تشدد کا شکار معاوضہ اسکیم تیار کریں گی۔