ہاپوڑ موب لنچنگ: پیٹ پیٹ کر قتل کرنے والے10 قصورواروں کو عمر قید کی سزا
نئی دہلی ،13مارچ :۔
اتر پردیش کے ہاپوڑ ضلع میں سال 2018 میں اندوہناک اور انسانیت کو سرمشار کرنے والا ایک واقعہ سامنے ایاتھا جس نے پورے ملک میں خاص طور پر مسلمانوں میں بے چینی پیدا کر دی تھی۔ایک 50 سالہ بزرگ سمیت دو لوگوں کو اندھی بھیڑ نے گؤ کشی کے شبہ میں پیٹ پیٹ کر لہو لہان کر دیا تھا۔جن کی بعد میں موت ہو گئی تھی۔چار سال کے بعد ہاپوڑ کی ضلعی عدالت نے12 مارچ کو اس معاملے میں قصور وار 10 لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
اس کے ساتھ ہی عدالت نے سبھی قصورواروں پر 59-59 ہزار روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔ پولیس نے اس موب لنچنگ معاملے میں 10 ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اس وقت سے معاملہ ایڈیشنل ضلع و سیشن جج کی عدالت میں زیر التوا تھا۔اس معاملے میں سپریم کورٹ نے بھی مداخلت کی تھی اور میرٹھ کے ڈی آئی جی کو غیر جانب دارانہ جانچ کا حکم دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 2018 میں گئوکشی کے شبہ میں بھیڑ کے ذریعہ حملہ میں ماداپور باشندہ قاسم (50 سال) کی موت ہو گئی تھی اور ایک دیگر شخص سنگین طور پر زخمی ہوا تھا۔ اب اس معاملے میں ایڈیشنل ضلع و سیشن جج شویتا دیکشت کی عدالت نے سبھی 10 ملزمین کو قصوروار قرار دیتے ہوئے انھیں تاحیات جیل کی سزا سنا دی ہے۔
فریقین کو سننے کے بعد جج شویتا دکشت نے منگل کو اپنا فیصلہ سنایا۔ انھوں نے ملزم یدھشٹر، راکیش، کانو عرف کپتان، سونو، مانگے رام، رنکو، ہری اوم، منیش، للت اور کرن پال کو قصوروار قرار دیا اور عمر قید کی سزا سنائی۔ اسپیشل پبلک پرازیکیوٹر (پاکسو) وجئے کمار چوہان نے بتایا کہ معاملے کا ایک ملزم واقعہ کے وقت نابالغ تھا، جس کے سبب اس کا معاملہ سماعت کے لیے جوینائل جسٹس بورڈ کو بھیج دیا گیا تھا۔
درج مقدمے کے مطابق سمیع الدین اور قاسم کسی کام سے بائک پر سوار ہو کر بجھیڑا خرد گاؤں ہوتے ہوئے دھولانا جا رہے تھے۔ بجھیڑا گاؤں کے قریب چند لوگوں نےگؤ کشی کی افواہ پھیلا دی اور شدت پسندوں کی بھیڑ نے دونوں پر حملہ کر دیا۔بھیڑ انہیں پیٹتی رہی یہاں تک کہ وہ دونوں نیم مردہ ہو گئے۔بعد میں پولیس کی مداخلت کے بعد انہیں اسپتال پہنچایا گیا ۔ڈاکٹر نے قاسم کو مردہ قرار دے دیا اور زخمی سمیع الدین کا علاج شروع کر دیا گیا۔ بعد میں دونوں کی موت ہو گئی تھی۔