ہاپوڑ: مذہبی شناخت کی بنیاد پر تین مسلم نوجوانوں پر انتہا پسندوں کا حملہ، اہل خانہ نے انصاف کا مطالبہ کیا
متاثرین کے اہل خانہ نے پلکھوا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی،ملزمین میں دیپک، نکھل، جے جے کانت اور پنکج شامل

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،27 اگست :۔
مغربی یوپی کے ہاپوڑ ضلع میں گزشتہ روز منگل کو تین مسلم نوجوانوں پر شدت پسندوں نے حملہ کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ حملہ آوروں نے نوجوانوں کو راستے میں روک کر ان کے نام پوچھے اور پھر انہیں لوہے کے راڈ اور لاٹھیوں سے مارنا شروع کر دیا ۔
رپورٹ کے مطابق زخمی ہونے والوں کی شناخت وسیم، رضوان اور عامر کے نام سے ہوئی ہے۔ یہ تینوں اپنا ذاتی کام مکمل کرکے پلکھوا سے واپس آرہے تھے کہ پرتاپور کے قریب ان پر حملہ کیا گیا۔غازی آباد کے گاؤں کلچھنا کا رہنے والا وسیم شدید زخمی ہے اور اسے پلکھوا کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ رضوان اور عامر کو بھی چوٹیں آئی ہیں تاہم ان کی حالت مستحکم ہے۔
متاثرین کے خاندان نے پلکھوا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے، جس میں ملزمان کے نام دیپک، نکھل، جے جے کانت اور پنکج بتائے گئے ہیں۔
متاثرہ وسیم کے بھائی نے الزام لگایا کہ "حملہ آوروں نے میرے بھائی اور اس کے دوستوں کو روکا، ان کے نام پوچھے اور پھر انہیں قتل کرنے کی نیت سے حملہ کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ پولیس ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے سخت کارروائی کرے۔”
اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور لوگ مشتعل ہیں۔ ایک شخص نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "دن کی روشنی میں اس طرح کے واقعے سے پورے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ہے، اگر حملہ آوروں کو فوری طور پر سزا نہ دی گئی تو ایسے واقعات میں اضافہ ہوگا۔”
دریں اثنا ہاپوڑ کے ایس پی کنور گیاننجے سنگھ نے کہا کہ معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "ملزمان کو بخشا نہیں جائے گا۔ پولیس ٹیمیں ان کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہیں۔ متاثرہ خاندان کی مکمل مدد کی جائے گی۔ فی الحال پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے اور علاقے میں کشیدگی برقرار ہے۔