ہاپوڑ:کانوڑیوں کی غنڈہ گردی جاری،مدرسے میں داخل ہونے کی کوشش

کانوڑ یاترا کے دوران تھوکنے کا الزام لگا کر ہنگامہ آرائی اور گالی گلوج،گیٹ بند کرنے پر لاٹھی ڈنڈے برسائے پتھراؤ بھی کیا

نئی دہلی ،یکم اگست :۔

اتر پردیش میں کانوڑیوں کی ہنگامہ آرائی جاری ہے، یو پی حکومت اور پولیس کی  جانب سے ہنگامہ اور توڑ پھوڑ کی کھلی چھوٹ ملنے سے ان کے حوصلے بلند ہیں ۔گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور لوگوں کی بے رحمی سے پٹائی کے بعد آج ہاپوڑ میں کانوڑیوں کے ایک گروپ نے ایک مدرسے کے سامنے جم کر ہنگامہ کیا اور گولی گلوج کی ۔اس دورانے تھوکنے کا الزام لگا کر مدرسے میں زبر دست داخل ہونے کی کوشش بھی کی ۔ہاپوڑ میں ایک مدرسے کے سامنے سے گزرتے ہوئے  کانوڑ یاترا میں شامل سماج دشمن عناصر نے جے ایس آر کے نعرے لگاتے ہوئے ہ مدرسہ میں داخل ہونے کی کوشش کی جب مدرسہ کے اہلکاروں نے انہیں دیکھ کر گیٹ بند کر دیا تو انہوں نے لاٹھی مار کر گیٹ کھولنے کی کوشش کی۔اس دوران مسلسل گالی گلوج کرتے رہے ۔حیران کن معاملہ یہ ہے کہ دیگر وارداتوں کی طرح یہاں بھی پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں یہ سب ہوتا رہا اور پولیس بے بس اور کانوڑیوں کو سمجھاتی ہوئی نظر آئی ۔

رپورٹ کے مطابق معاملہ ہاپوڑ کے سکندر گیٹ پر واقع ایک بڑے مدرسے کا ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ   ایک شخص  فارچیونر کار کی چھت پر بیٹھا آتا ہے اور مدرسے کے سامنے گاڑی روک کر تھوکنے کا الزام لگا کر گالی گلوج شروع کر دیتا ہے، گیٹ پر لاٹھیاں مارتا ہے اور دھمکیاں دینا شروع کر دیتا ہے۔ اس پر دوسرے نوجوان بھی گیٹ پر پہنچ گئے اور جے ایس آر کے نعرے لگاتے ہوئے مدرسے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔اس دوران کانوڑیوں نے مدرسے کے پیچھے سے پتھراؤ بھی کیا جس سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔

اس پورے معاملے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مدرسے کے سامنے ہنگامہ کرنے والا شر پسند یوپی پولیس کا جوان ہے۔اس کی تصویر شیئر کرتے ہوئے صارفین اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔