گیانواپی معاملہ: انتظامیہ کمیٹی نے’ورشپ ایکٹ‘ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں کیا چیلنج
نئی دہلی ،27فروری :۔
جامع مسجد گیان واپی معاملے میں مسلم فریق کو الہ آباد ہائی کورٹ سے دھچکا لگا ہے۔ہائی کورٹ نےگیان واپی کے تہہ خانہ میں پوجا پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے ۔دریں اثنا مسجد انتظامیہ کمیٹی نے الہ آباد ہائی کورٹ کے ورشپ ایکٹ کے سلسلے میں فیصلے کو آج سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
ہائی کورٹ نے 19 دسمبر 2023 کو ہندو فریق کی گیانواپی پر قبضے کی مانگ والی 1991 کی درخواست کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے مسلم فریق کی تمام عرضداشتوں کو خارج کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ میں داخل کی گئی عرضداشت میں مسلم فریق کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ ورشپ ایکٹ 1991 میں مداخلت ہے، جس پر روک لگائی جانی چاہئے۔
ائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ عبادت گاہوں سے متعلق 1991 کے قانون میں مذہبی کردار کو واضح نہیں کیا گیا ہے۔ ایسی صورت میں عدالت اپنی صوابدید پرفیصلہ کرنے کی مجاز ہے۔ ہائی کورٹ نے ہندو فریق کی جانب سے دائر اور وارانسی ضلع عدالت میں زیر التوا 1991 کے دیوانی مقدمے کے اسٹے کے خلاف 2 درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اے ایس آئی سروے آرڈر 2021 کے خلاف 3 درخواستیں بھی مسترد کر دی تھیں۔
الہ آباد ہائی کورٹ کے اس تبصرے پر کہ ’ورشپ ایکٹ 1991 مذہبی حیثیت کی وضاحت نہیں کرتا ہے‘ کے جواب میں مسلم فریق نے اپنی عرضداشت میں کہا ہے کہ اس طرح کے سوالات پر مقدمے کی بنیاد نہیں رکھی جا سکتی اور ثبوت وشواہد کی بنیاد پر فیصلہ کیا جانا چاہئے۔ عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کا یہ نتیجہ اخذ کرنا کہ 1991 کا قانون مذہبی حیثیت کو از سرِ نو طے کرنے (یا اس کی نئے سرے سے تشریح کرنے) سے نہیں روکتا ہے، پوری طرح غلط ہے۔