گیانواپی مسجد سروے:  گیان واپی مسجد میں سروے کے نام پر کھدائی ،مسجد کو خطرہ

مسجد انتظامیہ کمیٹی کا اے ایس آئی  پر سنگین الزامات ،  جی پی آر تکنیک سے سروے کرنے کی اجازت ہے، لیکن کیمپس میں مختلف مقامات پر کھدائی کی جا رہی ہے۔ ٹرک کے ذریعے ملبہ ہٹایا جا رہا ہےجو عدالت کے حکم کی خلاف ورزی ہے

نئی دہلی ،06ستمبر :۔

وارانسی میں گیانواپی مسجد کمپلیکس میں  اے ایس آئی کے ذریعہ کئے جا رہے سروے کے دوران مسجد انتظامیہ کمیٹی نے اے ایس آئی پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں ۔ مسجد انتظامی کمیٹی نے کہا کہ عدالت میں جو حلف نامہ داخل کیا گیا ہے اس کے برعکس سروے کیا جا رہا ہے۔ اے ایس آئی کو جی پی آر تکنیک سے سروے کرنے کی اجازت ہے، لیکن گیانواپی کیمپس میں مختلف مقامات پر کھدائی کی جا رہی ہے۔ ٹرک کے ذریعے ملبہ ہٹایا جا رہا ہے۔ اے ایس آئی کی ٹیم ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

مسجد کمیٹی نے کہا کہ ایجنسی سروے کرنے کے لیے جی پی آر تکنیک کا استعمال نہیں کر رہی ہے۔کمیٹی کی درخواست اس وقت آئی جب اے ایس آئی نے وارانسی کی ضلعی عدالت میں درخواست دائر کی جس میں مسجد کا سروے مکمل کرنے کے لیے مزید آٹھ ہفتے کا وقت مانگا۔مسجد کمیٹی نے عدالت سے استدعا کی کہ اے ایس آئی کو مزید مہلت نہ دی جائے۔

مسجد کمیٹی نے اپنی درخواست میں کہا کہ”اے ایس آئی سپریم کورٹ اور الہ آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہا ہے جس نے خاص طور پر ایجنسی کو سائنسی اور جی پی آر طریقہ استعمال کرتے ہوئے مسجد کے احاطے کا سائنسی سروے کرنے کو کہا ہے۔ اپنی درخواست میں، اے ایس آئی نے ملبہ/کوڑا کرکٹ وغیرہ کو ہٹانے کے بعد سروے کرنے کی تجویز دی ہے۔اے ایس آئی  کو کسی بھی ملبے یا کوڑے کو صاف کرنے کے بعد سروے کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا ہے۔  درخواست میں نے مزید کہا کہ ملبہ کو دوسری جگہ لا کر جمع کرنا مسجد کی عمارت کے لیے خطرہ ہے اور اس کی وجہ سے یہ عمارت گر سکتی ہے۔

انڈیا ٹو مارو سے وابستہ اکھلیش ترپاٹھی کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے کہا کہ گیانواپی مسجد احاطے میں سروے کے نام پر کھدائی کرکے اس کا ملبہ نکال کر ٹرک سے باہر بھیجنا اے ایس آئی کو کٹہرے میں کھڑا کرتا ہے۔ جب عدالت نے جی پی آر تکنیک سے سروے کرنے کا حکم دیا ہے تو پھر اے ایس آئی گیانواپی مسجد کے احاطے میں  کھدائی کیوں کرا رہا ہے؟

گیانواپی مسجد کے احاطے میں اے ایس آئی کی کھدائی عدالتی حکم کے خلاف  ہے۔ گیانواپی مسجد کے احاطے سے ٹرک کے ذریعے ملبہ ہٹا کر اے ایس آئی کیا چھپانا چاہتا ہے؟ اے ایس آئی عدالت کے حکم کے خلاف مسجد کے احاطے کی کھدائی کیوں کر رہا ہے اور کس کے حکم پر کر رہا ہے؟

بہت سے سوالات ہیں جن کا جواب اے ایس آئی کو دینا چاہیے۔ اے ایس آئی کی اس حرکت کی وجہ سے اس کا کردار مشکوک ہو گیا ہے اور اس پر اعتماد کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔

دریں اثناءسروے کرنے والے اے ایس آئی نے سروے کرنے اور اپنی رپورٹ تیار کرنے کے لیے ضلع عدالت سے مزید 8 ہفتوں کا وقت مانگا ہے۔ اس کے لیے عدالت میں درخواست بھی دی گئی ہے۔ وہیں گیانواپی مسجد کی انجمن انتظامیہ کمیٹی نے اس کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ اے ایس آئی سروے کرانے کے بجائے گیانواپی مسجد احاطے میں مختلف جگہوں پر کھدائی کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم پر اے ایس آئی 4 اگست سے تہہ خانہ کے علاوہ گیانواپی مسجد کے احاطے کا سائنسی سروے کر رہا ہے۔ اب تک اے ایس آئی نے اپنا سروے مکمل کرکے سروے رپورٹ عدالت میں پیش کرنی تھی، لیکن ابھی تک سروے مکمل نہیں ہوا۔ اس لیے اے ایس آئی نے وارانسی کے ضلع جج کی عدالت سے سروے مکمل کرنے اور اپنی رپورٹ تیار کرنے کے لیے مزید 8 ہفتے کا وقت مانگا ہے۔

پیر 4 ستمبر کو اس کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں ہوئی۔ عدالت میں اے ایس آئی نے سروے کرنے اور رپورٹ تیار کرنے کے لیے مزید 8 ہفتے کا وقت مانگا۔ جیسے ہی اے ایس آئی نے عدالت سے 8 ہفتوں کا مزید وقت دینے کا مطالبہ کیا، گیانواپی مسجد کی انجمن انتظا میہ کمیٹی نے اس پر اپنا اعتراض درج کیا اور 8 ہفتوں کا مزید وقت دینے کی مخالفت کی ۔