گیانواپی مسجد : الہ آباد ہائی کورٹ سے بھی انتظامیہ کمیٹی کو مایوسی ،پوجا پرپابندی سے انکار

   مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم،سخت سیکورٹی کے دوران آج جمعہ کی نماز ادا کی گئی ،بڑی تعداد میں پہنچے نمازیوں کو واپس لوٹایا گیا

نئی دہلی ،02 فروری :۔

جامع مسجد گیان واپی کے سلسلے میں ایک بار پھر انتظامیہ کمیٹی کو مایوسی ہوئی ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں گیانواپی معاملہ میں انجمن مسجد انتظامیہ کمیٹی کی درخواست پر جمعہ کو سماعت کی گئی۔ کمیٹی نے اپنی درخواست میں ضلعی عدالت کے ذریعہ تہہ خانہ میں دی گئی پوجا کی اجازت پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا جس پر الہ آباد ہائی کورٹ نے پابندی عائد کرنے سے انکار کر دیا۔بلکہ اس دوران سخت سیکورٹی بھی فراہم کرنے کا حکم دیا۔

رپورٹ کےکمیٹی کے وکیل فرمان نقوی نے سب سے پہلے ہائی کورٹ میں اپنا موقف پیش کیا۔ اس کے بعد ہندو فریق کی طرف سے دلائل پیش کیے گئے۔ ہائی کورٹ نے معاملہ پر مزید سماعت کے لیے 6 فروری کی تاریخ مقرر کی ہے۔ تاہم، اس وقت تک کے لیے تہہ خانے میں پوجا پر پابندی عائد کرنے سے انکار کر دیا۔ دریں اثنا، ہائی کورٹ نے وہاں مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

جج جسٹس روہت رنجن اگروال کی بنچ نے جمعہ کو ہائی کورٹ میں گیانواپی کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران مسلم فریق نے پوجا پر پابندی عائد کرنے کی درخواست کی۔ مسلم فریق نے کہا کہ عدالت نے مسجد کمیٹی کے اعتراض کو نظر انداز کرتے ہوئے اجازت فراہم کی ہے۔ سماعت کرنے والے جج جسٹس روہت رنجن اگروال نے مسجد کمیٹی کے وکیل سے کہا کہ آپ نے ڈی ایم کو ریسیور مقرر کرنے کے 17 جنوری کے حکم کو چیلنج نہیں کیا ہے۔

جسٹس اگروال نے پوچھا کہ کیا 31 جنوری کے حکم کے خلاف براہ راست درخواست دائر کی گئی ہے؟ ایسی صورت حال میں بتائیں کہ آپ کی درخواست کی برقراری کیا ہے؟ کیا اسے سنا جا سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ 31 جنوری کا آرڈر ڈی ایم کی 17 جنوری کو ریسیور کے طور پر تقرری کا تسلسل ہے۔

دریں اثنا آج جمعہ کو بڑی تعداد میں مقامی مسلمان گیان واپی مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے پہنچے۔مسجد فل ہو جانے کی وجہ سے بہت سے نمازیوں کو بے رنگ لوٹنا پڑا ۔مسجد سے تقریباً300 میٹر پہلے بیرکیڈنگ لگا کر لوگوں کو آگے بڑھنے سے روک دیا گیا۔   اس سےقبل مقامی مسلمانوں نے اپنے کاروبار اور دکانیں بند کر کے پوجا کے خلاف احتجاج کیا ۔