گیانواپی تنازعہ: اے ایس آئی کو سروے رپورٹ داخل کرنے کیلئے عدالت نے دیا مزید ایک ہفتہ کا وقت
وارانسی ،12دسمبر :۔
اتر پردیش کے وارانسی واقع گیانواپی مسجد تنازعہ معاملہ میں ایک بار پھر اے ایس آئی سروے رپورٹ داخل کرنے میں نا کام ہوگیا اور عدالت نے مزید ایک ہفتے کا وقت دیا ہے ۔رپورٹ پیر کوضلع جج کی عدالت میں داخل کیا جانا تھا لیکن اے ایس آئی رپورٹ داخل نہیں کرسکا۔
ہندو فریق کے وکیل مدن موہن یادو نے کہا کہ معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ضلع جج ڈاکٹر اجئے کرشن وشویش نے اے ایس آئی کو سروے پورا کرنے اور اپنی رپورٹ سونپنے کے لیے ایک ہفتہ کا اضافی وقت دیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے پر سماعت کے لیے اگلی تاریخ 18 دسمبر مقرر کی ہے۔
اس سے قبل 30 نومبر کو اے ایس آئی کو رپورٹ داخل کرنے کے لیے تیسری بار 10 دن کا اضافی وقت عدالت نے دیا تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ اے ایس آئی اب آگے وقت کا مطالبہ نہیں کرے گا۔ ضلع جج ڈاکٹر اجئے کرشن وشویش کے حکم سے گیانواپی احاطہ (بند وضوخانہ کو چھوڑ کر) میں اے ایس آئی نے گزشتہ 24 جولائی کو سروے شروع کیا تھا۔
اے ایس آئی نے 2 نومبر کو عدالت کو بتایا کہ سروے کا کام پورا ہو گیا ہے۔ رپورٹ تیار کرنے کے لیے 15 دن کا اضافی وقت چاہیے۔ اس کے بعد اے ایس آئی نے دوبارہ اضافی وقت دینے کا عدالت سے مطالبہ کیا۔ تیسری بار اضافی وقت کا مطالبہ کرنے پر عدالت نے رپورٹ داخل کرنے کے لیے 10 دن کی مہلت اے ایس آئی کو دی۔ اس کے ساتھ ہی اس معاملے کی سماعت کے لیے اگلی تاریخ 11 دسمبر طے کر دی تھی۔ اب چوتھی بار پھر ایک ہفتہ کی مہلت دی گئی ہے۔