گو ٔ کشی کی فرضی کال پر پولیس کی چھاپہ ماری کے دوران ایک بزرگ خاتون کی موت
لواحقین کا ہنگامہ ،کارروائی کے دوران پولیس پر دھکا مکی کرنے کا الزام ،چار پولیس لائن حاضر
نئی دہلی ،28 اگست :۔
اتر پردیش پولیس کتنی چست اور مستعد ہے اس کا اندازہ اس وقت ہوتا ہے جب کوئی 112 پر گؤ کشی کی اطلاع دے دے،گرچہ وہ خبر جھوٹی اور فرضی ہی کیوں نہ ہو۔پولیس اس تیزی کے ساتھ کارروائی کرتی ہے کہ نہ گھر کی خواتین کا خیال کرتی ہے اور نہ ہی بزرگوں اور بیماروں کا لحاظ کرتی ہے۔پہنچتے ہی توڑ پھوڑ سامان کو الٹ پلٹ کر رکھ دیتی ہے۔ایسا ہی ایک معاملہ اتر پردیش کے بجنور میں نظر آیا ہے جہاں پولیس کی اسی مستعدی کی وجہ سے گھر کی ایک بزرگ خاتون کی موت ہو گئی ۔اب ہل خانہ نے پولیس تھانے پر ہنگامہ کر دیا اور پولیس کے برے سلوک اور رویے کو موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
معاملہ بجنور کے کھٹائی گاؤں کا ہے۔کسی نے 112 پر فون کر کے پولیس کو اطلاع دی کہ نسیم کے گھر پر گؤ کشی ہو رہی ہے۔ پھر کیا تھا فوری طور پر چار پولیس اہلکار نسیم کے گھر چھاپہ ماری کے لئے پہنچ گئےاور گھر میں گھس کر ہنگامہ برپا کر دیا ۔سامان الٹ پلٹ کر رکھ دیا ۔بغیر کسی خاتون اہلکار کے ساتھ پہنچے پولیس والوں کی دھکا مکی میں گھر میں موجود ایک بزرگ خاتون رضیہ کی موت ہو گئی ۔وہاں کوئی قابل اعتراض شے تو نہیں ملا لیکن ایک بزرگ خاتون کی جان چلی گئی ۔ مرنے والی خاتون کے بیٹے نے الزام لگایا کہ چار پولیس والے ان کے گھر میں گھس گئے اور وہاں موجود خواتین کے ساتھ بد سلوکی کرنے لگے ۔ نسیم نے کہا کہ انہوں نے گھر کے سامان کو توڑ پھوڑ دیا ۔ ہم نے انہیں بتایا کہ یہاں پر کوئی ممنوعہ شے نہیں رکھا گیا ہے۔پولیس کے برتاؤ کی وجہ سے ہی میری ماں کو گھبراہٹ ہوئی اور ان کی موت ہو گئی ۔متوفیہ کی بہو فرحانہ نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے دھکا دیا اور ان کو گھٹیئے پر گرا دیا جس کے بعد ان کی موت ہو گئی ۔انہوں نے بتایا کہ وہ پہلے سے ہی بیمار تھیں اور ان کی دواچل رہی تھی۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق بجنور کے ایس پی ابھیشیک نے بتایا کہ گھر میں چھاپے ماری کرنے کے لئے چار کانسٹبل کو بھیجا گیا تھا ۔ یہاں پر پولیس کو کچھ نہیں ملا ہے۔گؤ کشی کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ایس پی جھا نے کہا کہ جانچ کا حکم دے دیئے گئے ہیں اور مخبر کے کردار کیبھی جانچ کی جائے گی ۔ پولیس کو اس طرح کی معلومات دینے کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی اور اگرہماری جانچ میں پولیس افسران بھی قصور وار پائے گئے ہیں تو ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا ۔ فی الحال کارروائی میں کرت پور بجنور تھانے یں تعینات امت،مونو اور اکرم سمیت چار سپاہی نسیم کے گھر پہنچے تھے ۔ایس پی ابھیشیک جھا نے معاملے میں چاروں سپاہی کو تھانے ہٹا کر لائن حاضر کر دیا ہے۔ اے ایس پی سٹی نے بتایا کہ معاملے میں ابھی جانچ چل رہی ہے۔