گوا میں مسلمانوں کی آبادی پر آر ایس ایس رہنماکی اشتعال انگیز بیان بازی
آر ایس ایس گوا یونٹ کے چیف راجیندر بھوبے نے کہا کہ اگر ہندو سوتے رہے تو ایک اور پاکستان بن سکتا ہے
نئی دہلی ،13 اگست :۔
ملک میں مسلمانوں کی آبادی کے سلسلے میں آر ایس ایس اور بی جے پی رہنما اکثر اشتعال انگیزبیان بازی کرتے رہے ہیں۔خاص طور پرانتخابات کے ماحول میں ملک کی اکثریت ہندوؤں کو آبادی کا خوف دلا کر مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں آر ایس ایس گوا یونٹ کے چیف راجندر بھوبے کا ایک بیان سرخیوں میں ہے جس میں انہوں نے گوا میں مسلم ووٹروں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اشتعال انگیز بیان دیاہے۔
رپورٹ کے مطابق بھوبے نےبھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو مخاطب کرتے ہوئے زور دیا وہ مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر نہ دیکھیں اور مقامی انتخابی فہرستوں میں دیگر ریاستوں کے ووٹروں کو شامل کرنے سے روکیں ۔ رپورٹ کے مطابق، بھوبے نے کہا، "جو مسلمان کام کے لیے گوا آئے ہیں، انہیں صرف اپنی اپنی ریاستوں میں ووٹ دینا چاہیے۔” انہوں نے دلیل دی کہ مسلم ووٹروں کی بڑھتی ہوئی آبادی گوا میں مستقبل کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کو متاثر کر سکتی ہے۔
یہی نہیں بھوبے نے بنگلہ دیش کے حالیہ سیاسی بحران کا حوالہ دے کر اشتعال انگیز بیان دیا۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے گھر جلا دیے گئے ہیں، ان کے کاروبار کو لوٹ لیا گیا ہے اور ہندو خواتین کو مظالم کا سامنا ہے۔ بھوبے نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا بلکہ گزشتہ 500 سالوں میں ہندوؤں کے خلاف ایسے ہی مظالم دیکھنے میں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہندو سو رہے ہیں، کیا ہم سوتے رہیں گے؟ ہمارے ملک میں بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں اگر ہم غیر فعال رہے تو دوسرا پاکستان بننے کا امکان ہے۔
آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ اگر ہمیں ہندو بن کر رہنا ہے تو ہمیں کچھ چیزوں کو نافذ کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جب بنگلہ دیش بنا تو ہندوؤں کی کل آبادی 23 فیصد تھی لیکن اب یہ گھٹ کر 7 فیصد رہ گئی ہے۔ بھوبے نے کہا، "اگلے 10 سے 20 سالوں میں بنگلہ دیش سے ہندوؤں کا صفایا ہو جائے گا۔”