گجرات یونیور سٹی میں نماز تراویح کے دوران شدت پسند ہندو گروپ کا بیرون ممالک کے طلبہ پر حملہ
گجرات یونیور سٹی میں زیر تعلیم 10 غیر ملکی طلبا کی جے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے پٹائی کی گئی،گالیاں دیں اور توڑ پھوڑ بھی کی
نئی دہلی ،17 مارچ :۔
ملک میں مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نفرت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔یہ نفرت صرف عام شدت پسند ہندوؤں تک ہی محدود نہیں رہا ۔تعلیمی اداروں میں بھی کھل کر بے خوف طریقے سے مسلمانوں کے خلاف نفرت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں ایسا ہی ایک معاملہ گجرات یونیور سٹی میں زیر تعلیم بیرون ممالک کے طلبا کے ساتھ پیش آیا ہے۔جہاں مسلم طلبا رمضان کے دوران تراویح کی نماز پڑھ رہے تھے اور ان پر شدت پسند ہندوؤں کے گروپ نے حملہ کر دیا۔ اس دوران انہیں مارا پیٹا گیا،توڑ پھوڑ کی گئی اور جے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے بھدی بھدی گالیاں بھی دی گئیں۔
اس پورے واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ شدت پسندبھگوا گمچھا گلے میں ڈالے جے شری رام کے نعرے لگا رہے ہیں اور بھدی بھدی گالیاں دے رہے ہیں۔حملے میں متعدد طلبا کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔طلبا کا الزام ہے کہ وہ تراویح کی نماز پڑھ رہے تھے اسی دوران ان پر حملہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیاجب گجرات یونیورسٹی کے انٹرنیشنل ہاسٹل (اے بلاک) میں افریقہ، ازبکستان، تنزانیہ اور افغانستان سمیت کئی ممالک کے 10-12 طلباء نماز تراویح ادا کر رہے تھے، اسی دوران ہندو تنظیم کے غنڈوں نے جے شری رام کے نعرے لگائے اور ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔
سہیل قریشی نامی ایک صارف نے لکھا کہ گروپ میں 200 کے قریب لوگ شامل تھے۔حملے میں زخمی 5 طالب علم احمد آباد کے ایس وی پی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ 3گھنٹے گزرنے کے بعد بھی کوئی پولیس متاثرین کا بیان لینے اسپتال نہیں پہنچی۔ حالانکہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار وہاں پہنچے ہیں جس کے بعد حملہ آور گروپ وہاں سے چلا گیا۔انہوں نے گجرات پولیس پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ غیر ملکی طلباء کی حفاظت کے حوالے سے گجرات پولیس پر ایک بار پھر سوال اٹھ رہے ہیں۔
شاہنواز نامی ایک صارف نے لکھا کہ ان پر پتھر پھینکیں،اسپتال میں کئی غیر ملکی مسلمان طلباء داخل ہیں۔ گجرات ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی آبائی ریاست ہے۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی ریاست میں غیر ملکی مسلمان طلباء محفوظ نہیں ہیں۔ اس دہشت گرد ٹولے نے ملک کی کیا حالت بنا دی ہے؟
مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ وارث پٹھان نے اپنے ایکس ہینڈل پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ یہ لوگ سڑک پر نماز نہیں پڑھ رہے تھے! پھر بھی، کچھ نامرد غنڈوں نے جے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے حملہ کیا۔مودی جی، کیا یہی آپ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کاوشواس ہے؟ان کے دلوں میں اتنی نفرت کس نے بھر دی؟ ہم پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نمازیوں کو اس طرح مارنے والے غنڈوں کو فوری گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔