گجرات یونیورسٹی کے سات غیرملکی طلبا کو ہاسٹل خالی کرنے کا فرمان
احمد آباد،نئی دہلی،08اپریل :۔
گجرات یونیور سٹی میں گزشتہ دنوں کیمپس میں نماز ادا کرنے پر ہندوتو نواز ارکان نے ہنگامہ برپا کر دیا تھااور جے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے مار پیٹ اور توڑ پھوڑ کی تھی ۔اب اس معاملے میں انتظامیہ نے افغانستان کے چھ اور مشرقی افریقہ سے ایک طالب علم کو گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ضابطہ سے زیادہ قیام کے لیے ہاسٹل خالی کرنے کا حکم دیا ہے ۔
ایک افغان اور گیمبیا کے وفد نے 16 مارچ کے حملے کے چند دن بعد یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا اور حفاظتی اقدامات کے بارے میں وائس چانسلر سے ملاقات کی تھی۔ یونیورسٹی کی وائس چانسلر نیرجا گپتا نے کہا، "افغانستان کے چھ اور مشرقی افریقہ کے ایک طالب علم کو اپنے ہاسٹل کے کمرے خالی کرنے کے لیے کہا گیا کیونکہ وہ زیادہ عرصہ سے قیام کر رہے تھے۔”
انہوں نے کہا کہ ان افراد نے اپنی تعلیم مکمل کر لی تھی اور کچھ زیر التواء انتظامی کاموں کی وجہ سے سابق طلباء کے طور پر ہاسٹل میں رہ رہے تھے۔گپتا نے کہا کہ یونیورسٹی نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ انہیں ہاسٹل میں مزید رہنے کی ضرورت نہیں ہے اور ان کے اپنے اپنے ممالک کو واپس جانے کا انتظام کیا ہے۔
"ہم نے مطلوبہ کاغذی کارروائی مکمل کر لی ہے اور وہ اب بحفاظت اپنے آبائی ممالک کو واپس جا سکتے ہیں۔ ہم اپنے ہاسٹل میں کسی بھی سابق طالب علم کو نہیں رکھنا چاہتے۔ ہم نے متعلقہ ممالک کے قونصل خانوں کو مطلع کر دیا ہے، اور انہوں نے ان طلباء کو ہاسٹل خالی کرنے کی ہدایت بھی کی ہے،” انہوں نے کہا کہ گجرات یونیورسٹی میں 300 سے زیادہ بین الاقوامی طلباء داخلہ لے رہے ہیں۔