گجرات یونیورسٹی:متاثر غیرملکی طلبا دوسرے ہاسٹل منتقل

احمد آباد،20مارچ :۔

گجرات یونیورسٹی   میں  غیر ملکی  طلباء کے ساتھ شدت پسندوں کے ذریعہ کئے گئے نماز کے دوران حملے کے بعد انتظامیہ سر گرم ہے۔بیرون ملک میں اس واقعہ کے بعد ملک کی شبیہ کو نقصان پہنچا ہے جس کا اثر ہے کہ انتظامیہ اس معاملے میںبڑی تیزی سے کارروائی کر رہی ہے۔دریں اثنا متاثرہ غیر ملکی طلبا  کو ایک نئے ہاسٹل میں منتقل کیا جانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔  اس سلسلے میں مزید تین گرفتاریاں  بھی عمل میں آئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق غیرملکی طلباء کو منتقل کرنے کا یہ فیصلہ حملہ آوروں کے ایک گروپ کے ہاسٹل کے احاطے میں زبردستی داخل ہونے کے بعد لیا گیا، جس نے نماز ادا کرنے والے لوگوں کو نشانہ بنایا۔احمد آباد پولیس نے اس حملے کے  ملزم  تین دیگر مشتبہ افراد کوبھی گرفتار کیا۔

حراست میں لیے گئےملزموں کی شناخت کشتیج کملیش پانڈے، جتیندر گھنشیام پٹیل، اور ساحل ارون بھائی ددھتیوا کے طور پر کی گئی ہے، ان پر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا  ہے، بشمول غیر قانونی اجتماع، فساداور حملہ جیسی دفعات شامل ہیں ۔

واضح رہے کہ گزشتہ  16 مارچ کی رات کو یونیورسٹی کے غیرملکی مسلم طلبا نماز پڑھ رہے تھے اسی دوران   20-25 افراد پر مشتمل ایک گروپ نے غیر ملکی طلباء پر نماز کے دوران حملہ  کیا۔ جس کے نتیجے میں کچھ کو شدید چوٹیں آئیں۔متاثرین طلبا میں  بشمول افریقی ممالک، ترکمانستان، سری لنکا اور افغانستان کے طلباء شامل ہیں ۔ اس واقعہ کے ردعمل میں یونیورسٹی انتظامیہ نے کارروائی کی ہے جس میں بیرون ملک اسٹڈی پروگرام کوآرڈینیٹر اور این آر آئی ہاسٹل وارڈن کو تبدیل کیا گیا ہے۔