گجرات  :گؤ کشی کیس میں عدالت سے2 مسلمان بری

نام نہاد  گؤ رکشکوں اور پولیس اہلکاروں کے خلاف مجرمانہ شکایت درج کرنے کا حکم

نئی دہلی ،05 دسمبر :۔

گجرات کے پنچمحل ضلع کی ایک سیشن عدالت نے گزشتہ روزمنگل کو گؤ کشی کیلئے  مویشی لے جانے کے الزام میں دو مسلمانوں کو بری کردیا دریں اثنا  عدالت نےتین کے خلاف بی این ایس ایکٹ کی دفعہ 248 (زخمی کرنے کے ارادے سے لگائے گئے جرم کا جھوٹا الزام) کے تحت مجرمانہ شکایت درج کرنے کا حکم بھی دیا۔ ریاستی پولیس کے اہلکار اور ساتھ ہی دو خود ساختہ گؤ رکشکوں کے خلاف بھی معاملہ درج کرنے کا حکم دیا۔

رپورٹ کے مطابق 5ویں ایڈیشنل سیشن جج پرویزاحمد مالویہ نے مشاہدہ کیا کہ جولائی 2020 میں نظیرمیا ں صفی میاں ملک اور الیاس محمد  کے خلاف گجرات اینیمل پریزرویشن ایکٹ 2017 اور جانوروں پر ظلم ایکٹ 1860 کے تحت درج کی گئی شکایت، جس کی وجہ سے انہیں تقریباً ایک دن کے لیے غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا۔

عدالت نے  ڈسٹرکٹ کورٹ کے رجسٹرار آر ایس امین کو اسسٹنٹ ہیڈ کانسٹیبل رمیش بھائی ناروت سنگھ اور سنکر سنگھ سجن سنگھ، پولیس سب انسپکٹر ایم ایس مونیا اور دو پنچ گواہوں مرگیش سونی اور درشن عرف پینٹر پنکج سونی کے خلاف سیکشن 24 کے تحت مجرمانہ شکایت درج کرنے کی ہدایت کی۔  مجرمانہ شکایت کے علاوہ، عدالت نے پنچ محل، گودھرا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ملوث افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے کہا کہ ‘تفتیشی افسر کو جرم کی تفتیش مناسب اور منصفانہ انداز میں کرنی تھی لیکن اس نے ایسا نہیں کیا اور ملزمان کے خلاف ان جرائم کی چارج شیٹ جمع کرادی، جو ان کی جانب سے نہیں کی گئی اور نہ ہی ان پر عمل درآمد کیا گیا’۔

واضح رہےکہ2020 میں، پولیس نے ملزمان کے خلاف  متعدد دفعات کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔تاہم، مقدمے کی سماعت کے دوران، عدالت نے نوٹ کیا کہ پنچ گواہ  گؤ رکشکوںکی گواہی، جو مقامی باشندے نہیں تھے اور پولیس نے انہیں 8-10 کلومیٹر دور ان کے گھروں سے بلایا تھا، انہیں عدالت نے نا قابل اعتبار قرار دیا تھا۔عدالت نے مزید کہا کہ اپنی جرح میں، شکایت کنندہ (اسسٹنٹ ہیڈ کانسٹیبل باریا) نے اعتراف کیا کہ ممکنہ طور پر گائے کو دودھ کے لیے لے جایا جا رہا تھا، جو استغاثہ کے اس دعوے کی نفی کرتا ہے کہ جانوروں کو ذبح کرنے کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔ چنانچہ عدالت نے سماعت کے دوران گؤ کشی کے الزامات کے پختہ ثبوت اور شواہد کی عدم موجودگی میں ملزم مسلمانوں کو بر کرنے کا اعلان کیا