گجرات : کھیڑاشیو یاترا کے دوران فرقہ وارانہ تصادم، ایف آئی آر درج، 11 افراد گرفتار
مقامی مسلمانوں نےایف آئی آر میں یاترا میں شامل لوگوں پر گھروں اور مذہبی مقامات پر توڑ پھوڑ کرنے کا لگایا الزام
گاندھی نگر،نئی دہلی:۔
گجرات کے کھیڑا ضلع میں ایک مندر سے نکالی جا ریہ شیو یاترا کے دوران فرقہ وارانہ تصادم کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔اس سلسلے میں پولیس نے تین ایف آئی آر دج کر کے گیارہ افراد کو گرفتار کیا ہے ۔موقع پر پولیس اہلکار تعینات ہیں ،حالات کشیدہ ہیں۔پولیس مزید تفتیش کر کے کارروائی کر رہی ہے ۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق معاملہ کھیڑا ضلع کے ٹھاسرا کا ہے جہا ایک مندر سے نکالی جا رہی ’شیو یاترا‘ کے دوران تشدد کی آگ بھڑک اٹھی۔ ’امر اجلالا‘ پورٹل پر شائع رپورٹ کے مطابق حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی فورسز کو طلب کیا گیا ہے اور ان کی شہر میں بڑی تعاد میں تعیناتی کی گئی ہے۔ مسلمانوں کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق انہوں نے یاترا میں شامل 1000،1500 افراد پر ان کے گھروں ،مکانوں اور مذہبی مقامات پر حملے کا الزام عائد کیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق پولیس سپرنٹنڈنٹ گڑھیا نے بتایا کہ علاقہ میں قیام امن کی کوششوں کے تحت دونوں فرقوں کے لیڈران سے بات کی جا رہی ہے۔ واقعہ کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے اور اس کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ پتھراؤ اور توڑ پھوڑ میں شامل لوگوں کی شناخت کر کے ان کی گرفتاری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کھیڑا کے ٹھاسرا میں ہونے والے تشدد کے سلسلہ میں اب تک تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ رپورٹ ہندو فرقہ کی جانب سے، ایک مسلم فرقہ کی جانب سے اور ایک پولیس کانسٹیبل کی شکایت پر درج کی گئی ہے۔ جبکہ تاحال 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مسلمانوں نے جو ایف آئی درج کرائی ہے، اس کے مطابق یاترا میں شامل 1000 سے 1500 افراد نے ان کی املاک اور مذہبی مقامات پر حملہ کیا۔ ہندوؤں کی ایف آئی آر میں مسلم طبقہ کے 50 لوگوں کے ہجوم کی جانب سے پتھربازی کیے جانے الزام عائد کیا گیا ہے۔ جبکہ کانسٹیبل کی شکایت کی بنیاد پر 70 افراد کے خلاف ایف آئی درج کی گئی ہے۔